کراچی: کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پارکوں پر قبضے سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی جو کے ڈی اے کے لیگل ڈیپارٹمنٹ نے جمع کرائی۔
رپورٹ کے مطابق کے ڈی اے نے ہل پارک کے نشیب میں 42 رہائشی پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی۔ ہل پارک کے 80 فیصد رقبے پرلینڈ مافیا، واٹر بورڈ اور کے ای سی ایچ ایس سوسائٹی کا قبضہ ہے جب کہ نیشنل پارک کی اراضی پر مختلف سوسائیٹوں کا قبضہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی نے ہل پارک کے نشیب میں7 پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی اور ہل پارک میں تین ریسٹورنٹس سمیت سینما کی الاٹمنٹ بھی غیرقانونی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ جھیل پارک کی 6 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئی۔ عزیز بھٹی پارک میں غیر قانونی کنٹین بنانے کی اجازت دی گئی جب کہ کنٹین کو غیر قانونی طور پر تین منزلہ شادی ہال میں تعمیر کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق برنس گارڈن پر محکمہ سیاحت نے 30 سے 40 فیصد رقبے پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اولڈ کلفٹن پر پوری نیلم کالونی بنا دی گئی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے شہر میں پارکوں سے قبضہ خالی کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔