کویت: کویتی وزارت داخلہ نے ملکی تاریخ میں انسانی اسمگلنگ کا سب سے بڑا واقعہ سامنے آنے پر مختلف ممالک کے 2900تارکین کو گرفتار کر لیا۔ کویتی اخبار "الانباء " نے یہ اطلاع دیتے ہوئے واضح کیا کہ وزارت داخلہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں 90تارکین کو گرفتار کیا تھا ۔
انہو ں نے تحقیقات کے دوران تسلیم کیا کہ مختلف سرکاری اداروں کے ساتھ ملازمت کے معاہدے 3فرضی کمپنیوں نے کرائے تھے ۔ انہو ںنے ملازمت حاصل کرنے کیلئے کمپنیوں کو معاوضہ دیا تھا۔ تاہم انہیں ملازمت نہیں ملی۔ پبلک پراسیکیوشن کے انسپکٹر نے تینوں کمپنیو ں کے مالکان سے پوچھ گچھ کر کے انہیں ضمانت پر چھوڑ دیا تھا جبکہ ایک شامی کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کر دیا تھا کیونکہ سرکاری اداروں سے سانٹھ گانٹھ کرانے والا وہی تھا۔ اسی دوران وزارت داخلہ کے اہلکاروں نے جلیب الشیوخ کے علاقے میں چھاپہ مارا جہاں سے کئی تارکین پکڑے گئے۔
تلاشی لینے پر پتہ چلا کہ وہ ایسی کمپنیوں کے اقاموں پر ہیں جو حکومت سے ٹھیکے لئے ہوئے ہیں۔ جب ان سے ڈیوٹی پر نہ جانے کا سبب دریافت کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کی ملازمت کے معاہدے فرضی تھے وہ تو یہاں آزاد کاروبار کیلئے آئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے فی ویزہ 1500تا 3ہزار دینار ادا کئے ہیں۔ بیشتر کا تعلق پاکستان ، بنگلہ دیش اور مصر سے ہے۔