اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف پی آئی اے کی پرواز پی کے 786 سے صبح 8 بج کر 18منٹ پر لندن سے بینظیر ائرپورٹ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ وزیر اعظم کا استقبال کرنے والوں میں سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید اور آصف کرمانی سمیت لیگی رہنماؤں کیبڑی تعداد ائر پورٹ پر موجود تھی ۔جبکہ حیرت انگیز طور پر اس بار سابق وزیراعظم کا استقبال کرنے والوں میں اسلام آباد کے مئیر شیخ انصر بھی ائر پورٹ پر موجود ہیں ۔
یاد رہے سابق وزیر اعظم ائر پورٹ سے سیدھا پنجاب ہاؤس جائیں گے جہاں وہ احتساب عدالت میں پیشی پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کریں گے کیونکہ تین نومبر کو احتساب عدالت نے انہیں طلب کر رکھا ہے۔ ادھر نیب کی تفتیشی ٹیم کو وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کیلئے بھی ہدایت جاری کر دی ہے۔ 10 رکنی ٹیم کو نواز شریف کے جہاز تک رسائی کی اجازت نہیں ملی۔
روانگی سے قبل لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا تھا پاکستان کے نظام میں تضادات ہیں اور ایک سکینڈ میں وزیراعظم کو اٹھا کر ہائی جیکر بنا دیتے ہیں۔ نواز شریف نے سوال کیا کہ وہ ہر دس سال کے بعد کیوں ملک چھوڑیں آخر انہوں نے کیا کیا ہے؟۔
نواز شریف نے نیب کے ریفرنس کو بوگس اور جھوٹا کیس قرار دے دیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی سوال اٹھایا اور کہتے ہیں سمجھ نہیں آتی سب ہو کیا رہا ہے اب پاکستان میں سب کچھ بدلنا چاہیے۔
واضح رہے کہ نواز شریف 5 اکتوبر کو اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے پی آئی اے کی پرواز پی کے 757 کے ذریعے لندن روانہ ہوئے تھے۔ قبل ازیں وہ 2 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو کی جانب سے اپنے خلاف دائر ریفرنسز کے سلسلے میں احتساب عدالت میں دوسری بار پیش ہوئے تاہم ان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے رواں برس 28 جولائی کو پاناما پیپرز کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دے دیا تھا جبکہ نیب کو شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔