اپنی آئینی حدوو کو جانتے ہیں،دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع ہے ، آزادی اظہار رائے کی حدود ہیں،خلاف ورزی کرنے والا دوسرے پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتا: آرمی چیف  

12:04 PM, 2 May, 2024

نیوویب ڈیسک

رسالپور : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستانی آئین میں  آزادی اظہار کی حدود متعین کی گئی ہیں۔آزادی اظہاررائےکی خلاف ورزی کرنےوالےدوسروں پرانگلیاں نہیں اٹھاسکتے۔پاک فوج آئینی حدودکوبخوبی جانتی ہے،دوسروں سےبھی آئین کی پاسداری کی توقع رکھتی ہے۔

آرمی چیف  جنرل عاصم  منیر کا پی اے ایف  پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے کہاحق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہوسکتا۔مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے  ناجائز قبضہ کررکھا ہے۔ اسلحے کی دوڑ سے خطے میں طاقت کا توازن  بگڑنے کا امکان ہے۔مادر وطن کے دفاع ، عزت  اور وقار کیلئے  کسی قربانی  سے دریغ نہیں کریں گے، ۔ 

آرمی چیف نے کہا کہ  آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں۔ آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مُزیّن زندگی گزاریں گے۔   آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیر معمولی ہوگا۔ 

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ آپ مادر وطن کے دفاع ،عزت و وقار کے لئے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے۔ آپ ہمارے ملک کے بہترین جذبے، ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی لازوال روایت کو ہمیشہ قائم رکھیں گے ۔  اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں  واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ   جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی  اظہاررائے  پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ   دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے ۔   ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی  پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں ۔  اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں ۔ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے ۔ پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے ۔  پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ء ہم سب کے سامنے ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لاسکتی ہیں۔ غزہ میں  بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے اپنا ناجائز قبضہ کررکھا ہے۔ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی ۔ 

آرمی چیف نے کہا کہ  ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔   ہمیشہ یاد رکھیں کہ حق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہوسکتا ۔  راشد منہاس، سرفراز رفیقی اور ایم ایم عالم جیسے بنیں جنہوں نے وطن عزیز کے وقار کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات اور زندگیاں پیش کیں ۔   آپ کو جو ذمہ داری سونپی جا رہی ہے اس کے لیے پرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔ 

مزیدخبریں