اسلام آباد:وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی طاہر اشرفی نے عمران خان کی پارٹی پر چڑھائی کرتے ہوئے کہا کہ مدینہ منورہ واقعہ مدینہ اور اگر قانون اجازت دے تو یہاں بھی کاروائی کی جانی چاہیے ۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کے دورحکومت میں بھی معاون خصوصی کارول ادا کرنے والے طاہر اشرفی شہباز حکومت میں بھی اُسی منصب پر فائز ہیں اور انہوں نے اب سابق وزیر اعظم عمران خان پر ہی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کیخلاف مدینہ منورہ اور اگر قانون اجازت دے تو پاکستان میں بھی کاروائی ہونی چاہیے ۔
حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ میں واقعے کا عینی شاہد ہوں، اس وقت میں وہاں موجود تھا، جہاں درود شریف بھی آہستہ پڑھنے کا حکم ہے وہاں منصوبہ بندی کے تحت مسجد کے مختلف حصوں میں ٹولیاں کھڑی گئیں اور گنبد خضریٰ کے سائے تلے بھی یہ ٹولے کھڑے تھے اور جب وزیراعظم کا وفد افطار سے کچھ دیر قبل نکلا تو ہوٹل سے لے کر گنبد خضریٰ تک ایک ہی غلیظ نعرہ لگایا گیا جس سے ظاہر ہے کہ یہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، یہاں تک کہ اذان مغرب کے وقت بھی غلیظ نعرے لگائے گئے۔
مولانا طاہر اشرفی کا مزید کہنا تھا کہ کل تحریک انصاف حکومت کا ساتھ پاکستان کے لئے دیا تھا آج شہباز حکومت کا ساتھ پاکستان کے لئے دے رہا ہوں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہر اشرفی نے کہا کہ مسجد نبوی ﷺ کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے اور یہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا ہے ، پاکستان علما کونسل واقعہ کے ذمہ داران کےخلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا مسجد نبوی ﷺکا تقدس پامال ہونے پر ہم سب شرمندہ ہیں، خانہ کعبہ کے بعد مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مسجد نبوی ﷺ میں گذشتہ 100 سالہ تاریخ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا جسے بیان نہیں کیا جاسکتا ہے۔