لاہور:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کی انکشافات سے بھرپور آپ بیتی ’گیم چینجر ‘ منظر عام پر آگئی ہے جس میں انہوں نے سابق کپتان جاوید میانداد ،وقار یونس اور شعیب ملک کے بارے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شاہد آفریدی نے اپنی کتاب ’گیم چینجر میں لکھا کہ پہلا ون ڈے کھیلا تو عمر 16نہیں 19سال تھی۔سابق کپتان نے انکشاف کیا کہ جاوید میانداد کو میرے بیٹنگ سٹائل سے نفرت تھی، 1999میں چنئی ٹیسٹ سے پہلے نیٹ پریکٹس نہ کرنے دی،پریزنٹیشن تقریب میں مجھ سے زبردستی تعریف کرائی ،میانداد کو بڑا کھلاڑی سمجھا جاتاہے مگروہ چھوٹے آدمی ہیں۔
Here it is! The #Pakistan Launch of #GameChanger. Join my biographer @wajskhan & me at LuckyOne in #Karachi on 4th May. Thanks to @libertybooks_ for organising this event! If you’re lucky, I will sign your copy! #GameChangerLaunch #GetToKnowTheRealLALA pic.twitter.com/GK99qUQt4p
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) May 1, 2019
آفریدی نے سابق کوچ و کپتان وقار یونس کے بارے لکھا کہ وقار یونس بدترین کوچ اورکپتان تھے، وقار یونس نے میرے خلاف لابنگ کی،اعجاز بٹ وقار یونس کی باتوں میں آگئے ۔انہوں نے مزید لکھا کہ شعیب ملک کپتانی کے لیے فٹ نہیں تھے، ناتجربہ کاری شعیب ملک کی کمزوری تھی، ملک کو کپتان اور بٹ کو نائب کپتان بنانا غلط اقدام تھا، کان کا کچاشعیب ملک برے لوگوں سے برے مشورے لیتا تھاسپاٹ فکسنگ سکینڈل کا بہت پہلے علم ہوگیا تھا،مظہر مجید نے فون مرمت کیلئے لندن میں ایک دکان پر دیاتھا،اتفاقاً دکان کا مالک میرے دوست کا دوست نکلا.
مظہر مجید کے فون سے پاکستانی کھلاڑیوں کوکیے گئے پیغامات ملے ۔شاہد آفریدی نے اپنی آپ بیتی میں لکھا کہ ٹیم مینجمنٹ کوثبوت دکھائے مگر کوئی ایکشن نہ ہوا،میں نے یہ پیغامات وقار یونس،یاور سعید سے شیئر کیے،مینجمنٹ خوفزدہ تھی یا اسے ملک کے وقار کا خیال نہ تھا،یاور سعید نے یہ پیغامات دیکھ کر بے بسی کا اظہار کیا ،یاور سعید نے مجھ سے پیغامات کی کاپی مانگنے کی زحمت بھی نہ کی ،عبدالرزاق نے بھی سلمان،عامر اور آصف پر شک کا اظہار کیاتھا۔
شاہد آفریدی نے لکھا کہ لارڈز ٹیسٹ کے دوران کپتانی چھوڑنے کافیصلہ کرلیا تھا،چوتھے دن سلمان سے کہا وہ قیادت سنبھال سکتاہے،میرا پورے سیٹ اپ سے اعتبار اٹھ چکا تھا ،ٹیم مینجمنٹ معاملے کی فعال تحقیقات نہیں کررہی تھی،سلمان بٹ کو مستقبل میں قومی ٹیم پاکستان کے لیے کھیلنے والی کسی بھی ٹیم میں جگہ نہیں ملنی چاہیے۔