خواجہ آصف نے نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

11:46 AM, 2 May, 2018

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اپنی نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم کرنے کی درخواست کی۔

خواجہ آصف نے موقف اختیار کیا کہ وہ اپنے کاغذات نامزدگی میں بیرون ملک کا بینک اکاؤنٹ غیر اداری طور پر ظاہر نہ کر سکے۔ اس بینک اکاؤنٹ میں کاغذات نامزدگی کے ڈیکلیئرڈ (ظاہر شدہ) اثاثوں کی 0.5 فیصد رقم تھی تاہم نااہلی کی رٹ دائر ہونے سے قبل وہ بینک اکاؤنٹ اور اقامہ ظاہر کر چکے تھے۔

مزید پڑھیں: 'راؤ انوار کو ہتھکڑی میں لایا جائے ورنہ پورا ملک بند کر دیں گے'

خواجہ آصف نے درخواست میں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بغیر شواہد غیر فعال بینک اکاؤنٹ کو ظاہر نہ کرنا بدنیتی قرار دے دیا حالانکہ خود سے اکاؤنٹ ظاہر کرنے کے عمل کو بدنیتی نہیں کہا جا سکتا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں ملکی اور متحدہ عرب امارات کے قوانین کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے رویئے کو بھی سامنے رکھنا ہوتا ہے اور درخواست گزار تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے ہائیکورٹ سے حقائق چھپائے۔

خواجہ آصف نے اپیل میں کہا کہ کاغذات نامزدگی میں 6.8 ملین روپے کی بیرونی آمدن کو ظاہر کیا اور بیرون ملک کی ظاہر کردہ آمدن میں تنخواہ بھی شامل تھی۔ ہائیکورٹ نے قیاس آرائیوں پر مبنی فیصلہ دیدیا اور میرے خلاف رٹ 2017 میں دائر ہوئی جبکہ میں 2015 میں اقامہ ظاہر کر چکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس، گرفتار 3 ملزمان پر فرد جرم عائد

یاد رہے کہ 26 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دے دیا تھا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ خواجہ آصف نے وزارت دفاع اور خارجہ کے قلمدان رکھتے ہوئے جان بوجھ کر بیرون ملک ملازمت اور حاصل ہونے والی تنخواہ کو ظاہر نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ صادق اور امین نہیں رہے۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں