اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت مشرکہ مفادات کو نسل کا اجلاس ہوا۔ اجلا س میں چاروں صوبوں کے وزیر اعلی شریک ہوئے۔ دو گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں این ایف سی سمیت دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلی سندھ نے وفاق کی طرف سے فنڈ نہ سے ملنے کا شکوہ بھی کیا اور پانی کی منصفانہ تقسیم کا مطالبہ بھی کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کرنے اور تمام صوبوں کے نمائندوں اور وفاق کو آپس میں ملکر معاملات حل کرنے کی ہدایت کر دی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کچھی کینال کرپشن اسکینڈل میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی اور ایل این جی در آمد کرنے کے حوالے سے سمری تمام صوبوں سے منظور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں چھٹی مردم شماری اور خانہ شماری پر اظہار اطمینان کیا گیا۔
وزارت خزانہ نے سی سی آئی کو یقین دہانی کرائی کہ مردم شماری شیڈول کے مطابق مکمل کر لی جائے گی۔ سی سی آئی نے بجلی کی پیداوار، ٹرانسمیشن اور تقسیم کے حوالے سے الیکٹرک پاور ایکٹ 1997 میں ترمیم اور نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان فیز فور کے لیے 177.661 ارب فنڈز کی منظوری دے دی۔
دوسری جانب وزیرا عظم نواز شریف نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیر زادہ کا استعفیٰ منظور نہیں کیا۔ وزیر اعظم نے ریاض پیر زادہ کو اپنا کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیر خزانہ ا سحاق ڈار اور شیخ آفتاب کو ریاض پیر زادہ کے تحفظات دور کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں