ریاض: موبائل فون رپیئرنگ کے شعبے سے کبھی پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کا روزگار وابستہ تھا لیکن اب ان کی جگہ سعودی لڑکیاں لے رہی ہیں۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں موبائل رپیئرنگ کے شعبے میں خواتین کی بڑی تعداد پہلے ہی داخل ہوچکی ہے، جن کی دکانوں پر آنے والی سعودی خواتین کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے۔ ان دکانوں پر ہر پس منظر سے تعلق رکھنے والی سعودی خواتین ٹیکنیشن کام کررہی ہیں۔
دارالحکومت میں فکس ٹیگ کے نام سے صرف خواتین کیلئے موبائل رپیئر شاپ کھولنے والی خاتون الزہرا القحطانی کا کہنا تھا ”موبائل رپیئر دکانوں پر ڈیٹا اور تصاویر چوری ہونے کے خوف سے اکثر خواتین اپنا موبائل فون مرمت کروانے کی بجائے اس کی جگہ نیا موبائل فون لینے کو ترجیح دیتی تھیں۔ ہمارے معاشرے میں یہ ایک حساس معاملہ ہے ۔
خواتین کی بڑی تعداد اپنے موبائل فون رپیئر کروانے کیلئے مردوں کے پاس جانا پسند نہیں کرتی ہیں۔“ وہ ایک آن لائن پورٹل بھی لانچ کرنا چاہ رہی ہیں جس کے ذریعے پوری مملکت میں موبائل رپیئرنگ کی خدمات فراہم کریں گی۔
اسی طرح جدہ شہر میں فکس انفنٹی کے نام سے موبائل رپیئر شاپ کھولی گئی ہے۔ یہ شاپ بھی خواتین کے ایک گروپ نے کھولی ہے۔ اس گروپ کی قائد ہدیٰ حسن کا کہنا ہے کہ انہوں نے موبائل رپیئرنگ مشغلے کے طور پر شروع کی تھی اور پھر دیگر خواتین کو تربیت دے کر اسے پیشے کے طور پر اپنالیا۔
سعودی ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ کارپوریشن نے گزشتہ سال 45ہزار سعودی شہریوں کو موبائل فون رپیئرنگ و سیل کی تربیت دی۔ اس تربیتی پروگرام کا مقصد ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے سے تمام غیر ملکیوں کو نکانے کے بعد ان کی جگہ سعوی شہریوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔