برسلز: نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے اپنی افواج یوکرین نہ بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد از جلد جنگ کا خاتمہ کرے اور اپنی فورسز کا انخلاءکرائے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ نیٹو اتحادی یوکرین کی فوجی و مالی مدد سمیت انسانی امداد کی بھی حمایت کررہے ہیں مگر نیٹو کی فوج یوکرین نہیں جائے گی۔
سٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹو ایک دفاعی اتحادی ہے جوروس کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا اور اس تنازعہ کا حصہ نہیں بنے گا، اس لئے یوکرین میں اپنی فوج اور لڑاکا طیارے نہیں بھیجے گا۔
دوسری جانب پولینڈ نے بھی جنگ میں شامل نہ ہونے کا ا اعلان کیا ہے جبکہ امریکی صدر جوبائیڈن اوریوکرینی صدر کی آدھا گھنٹہ فون پر گفتگو ہوئی جس میں یوکرینی صدر نے پابندیوں اوردفاعی امداد پر بات کی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے سٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کرتے ہوئے ولادیمیر پیوٹن کے یوکرین پر حملے کو سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیتے ہوئے یوکرین کیساتھ کھڑا رہنے کا اعلان کیا ہے۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پیوٹن نے آزاد دنیا کی بنیادیں ہلانے کی کوشش کی مگر امریکہ یوکرینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں، روس اس وقت دنیا میں تنہاءہے۔
جوبائیڈن نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد نیٹو اتحاد امن و استحکام کیلئے کیا گیا، امریکہ نیٹو رکن ممالک کی ایک ایک انچ زمین کا دفاع کرے گا اور نیٹو ممالک کے تحفظ کیلئے امریکی افواج بھیج رہے ہیں۔