لندن: یوکرین پر روس کے حملے کے اثرات عالمی معیشت پر بھی اثرانداز ہونے لگے ہیں اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں جس کے بعد برینٹ خام تیل 111 ڈالر فی بیرل کی سطح عبور کر گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 5 فیصد اضافے کے بعد 109 ڈالر فی بیرل سے اوپر ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ امریکی اور یورپی منڈیوں میں مندی کا رجحان رہا جبکہ شنگھائی اور ہانگ کانگ سٹاک ایکسچینج میں بھی 1 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی۔
دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں کوئلے کی قیمت بھی تاریخ کی بلند ترین سطح 300 ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ گندم کی قیمتوں میں 5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو 2008ءکے بعد بلند ترین سطح پر ہے۔ اس کے علاوہ سونے کی قیمت بھی ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جبکہ ڈالر کے مقابلے میں یورو 2 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے پیر کو قوم سے خطاب میں آئندہ بجٹ تک پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر یہ وعدہ وفا کرنا خاصا مشکل ہو گا۔