انقرہ :طیب اردگان نے سال 2023 سے قبل ہی ہیومن رائٹس ایکشن پلان کا اعلان کر دیا ،اردگان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ آئین کی تیاری میں اپنا کردار ادا کریں۔
تفصیلات کے مطابق طیب اردگان نے ہیومن رائٹس ایکشن پلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب ترکی میں انسانی حقوق کو قانونی تحفظ حاصل ہو گا اور آئندہ قانون سے کوئی بالا تر نہیں ہو گا ،صدر ایردوان نے کہا کہ ایکشن پلان کے 11 اصول طے کئے گئے ہیں جس میں سے سب سے پہلا اصول یہ ہے کہ انسانی حقوق کو آئینی اور قانونی تحفظ دیا جا رہا ہے۔ وہ ہیومن رائٹس ایکشن پلان کی ایک تعارفی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
صدر ایردوان نے پہلے جیوڈیشئل ریفارم پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کا نیا آئین اس بنیاد پر بنایا جا رہا ہے کہ شخصی آزادی کو یقینی بنایا جائے گا، ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد رکھی جائے گی اور ترکی میں جمہوریت کو استحکام حاصل ہو گا،انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس ایکشن پلان کے تحت آزادی، شہریوں کی جان و مال کی حفاظت، عام آدمی تک انصاف کی فراہمی، آزادی رائے، خواتین اور معذوروں کے حقوق کو تحفظ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں ان تمام آزادیوں کو افسر شاہی نے دبا کر رکھا ہوا تھا جس کے باعث ان پر مناسب طریقے سے عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔ اب حکومت ان تمام آزادیوں کو قانونی اور آئینی تحفظ فراہم کر رہی ہے،صدر ایردوان نے کہا کہ سیاسی عمل میں سیاسی جماعتوں کی شمولیت کو یقینی بنانے اور جمہوری رویوں کو فروغ دینے کے لئے آئین میں ضروری ترامیم کی جا رہی ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا کہ آزادی رائے کے ساتھ ساتھ احتجاجی مظاہروں کے حقوق بھی بحال کر رہے ہیں لیکن اس کے لئے آئین میں ضروری ترامیم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے یورپین یونین کے لئے ویزا پالیسی کو بھی نرم کرنے کا اعلان کیا۔
بشکریہ(نئی بات)