اسلام آباد: پاکستان ٹوبیکو کمپنی کی جانب سے وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے اشتراک کے ساتھ ایرئیل سیڈنگ کے ذریعے جنگلات اگانے کے حوالے سے مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے اور اپنی نوعیت کی اس منفرد تقریب کا افتتاح کیا۔ پاکستان ٹوبیکو کمپنی سے قبل اس طرح بڑے پیمانے پر جنگلات اگانے کا عمل پاکستان میں کسی بھی پرائیویٹ ادارے کی جانب سے سر انجام نہیں دیا گیا۔
مہم کا آغاز 700 ایکڑ اراضی پر مشتمل بھارہ کہو کے جنگل میں ائیر سیڈنگ کے ذریعے کیا گیا۔ مہم کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے مہمان خصوصی کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے زریعے زمین پر بیجوں کی گیند گرائی گئی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم نے اپنی تقریر کے دوران پا کستان ٹوبیکو کمپنی کی جانب سے ریورس ڈی فوریسٹیشن کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور ایرئیل سیڈنگ کا آغاز کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ یہ اقدام قابل تحسین ہے کیونکہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے باعث پہلے ہی بے حد دباؤ کا شکار ہے اور پاکستان کے کھوئے ہوئے جنگلات کو دوبارہ بحال کرنے کے حوالے سے اس طرح کی کوششیں ''ایک بہتر کل'' کو یقینی بنانے کے لئے بہترین ذریعہ ثابت ہوں گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ہم نتائج کا مشاہدہ کریں گے اور ایک مرتبہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد آئندہ برسوں کے دوران پاکستان بھر میں فوریسٹیشن سرگرمیوں کا آغاز کیا جائے گا۔
پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے ڈائریکٹر برائے قانونی اور خارجہ امور اسد شاہ نے واضح کیا کہ پاکستان ٹوبیکو کمپنی کا فوریسٹیشن پروگرام ملک بھر کے تمام پرائیوٹ سیکٹر میں سے سب سے پرانا اور قدیم ہے۔ 1981 سے لیکر اب تک پی ٹی سی کی جانب سے 100 ملین درخت لگائے اور تقسیم کئے جا چکے ہیں اور اس سال ہم نے اپنے ماحول، سماج اور گورننس ایجنڈا کے حوالے سے ایک نئے عزم کا آغاز کیا ہے جس کے تحت ہمارا اس سال55 ملین پودے لگانے اور تقسیم کرنے کا منصوبہ ہے اور کمپنی کا عزم ہے کہ 2025 تک بیج بوئی کی تعداد کو سالانہ بنیاد پر 100 ملین تک بڑھایا جائے۔ اپنی کاروباری سرگرمیوں کو قابل تجدید توانائی کی طرف منتقل کرنے کے ساتھ، ساتھ ہمارا مقصد ہے کہ برٹش امریکن ٹوبیکو کے 2030 تک کاربن نیوٹریلٹی کے ایجنڈے میں بڑھ چڑھ کا اپنا کردار ادا کیا جا ئے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ بھارہ کہو جنگل میں 3D میپنگ(تھری ڈی نقشہ) کے ذریعے ہم سالانہ بنیادوں پر ان سرگرمیوں کا جائزہ لیتے رہیں گے۔ اس نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم با آسانی جنگل میں پودوں اور درختوں کے اضافے کی جانچ کر سکیں گے۔
کمپنی کے نمائندہ محمد قاسم نے مزید بتایا کہ ہر ایک سیڈ بال میں 4 علاقائی پودوں کی قسمیں ہیں اور اسکی کامیابی کی شرح 70 فیصد سے زیادہ ہے۔ کمپنی کا ارادہ ہے کہ ملک بھر میں مختلف مرحلوں کے دوران اس سرگرمی کے تحت 12 ملین بیج بوئے جائیں۔