ملکی سیاسی مستقبل11 ایم این ایز کے ہاتھ میں

09:42 AM, 2 Mar, 2021

نیوویب ڈیسک

سینیٹ انتخابات کا سب سے دلچسپ اور بڑا معرکہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی جنرل نشست پر ہو گا، جہاں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے درمیان مقابلہ ہو گا ، زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیداور کامیاب قرارپائے گا خواتین کی سیٹ پر فوزیہ ارشد ،فرزانہ کوثر مابین مقابلہ ہوگا ۔ 


ا عداد و شمار کے مطابق قومی اسمبلی میں اس وقت حکومتی اتحاد کے پاس 181 جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس 160 نشستیں ہیں ، جنرل نشست پر اپوزیشن کے یوسف رضا گیلانی اور موجودہ وزیر خزانہ عبدلحفیظ شیخ جبکہ خواتین کی نشست پر پی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد اور مسلم لیگ ن کی فرزانہ کوثر کے درمیان مقابلہ ہو گا ، قومی اسمبلی میں اس وقت ارکان کی تعداد 341ہے، این اے 75 پر ضمنی الیکشن دوبارہ ہوگا۔


 لہذا یہ نشست خالی ہےقومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے مطابق تحریک انصاف کے پاس 157 ،حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ ق کے پاس 5 ، ایم کیو ایم کے پاس 7، جی ڈی اے کے پاس 3، عوامی مسلم لیگ کے پاس 1، بلوچستان عوامی پارٹی کے پاس 5 اور جمہوری وطن پارٹی کے پاس 1 نشست ہے، دو آزاد امیدوار اسلم بھوتانی ااور میر علی نواز شاہ بھی حکومتی اتحاد میں شامل ہیں۔ اس طرح حکومتی اتحاد کی تعداد 181 ہے۔


دوسری جانب اپوزیشن بنچز پر موجود مسلم لیگ ن کےپاس 83، پیپلز پارٹی کے پاس 55، ایم ایم اے کے پاس 15اور اے این پی کے پاس ایک نشست ہے ، بی این پی مینگل کے 4 اور دو آزاد امیدوار علی وزیر اور محسن داوڑ بھی اپوزیشن نشستوں پر موجود ہیں، اس طرح اپوزیشن بنچز پر موجود ارکان کی تعداد 160 ہے، سینیٹ انتخاب میں قومی اسمبلی کے پولنگ اسٹیشن سے زیادہ ووٹ حاصل کر نے والے امیداوار کامیاب قرار پائیں گے۔


بظاہر یہ ہی لگ رہا ہے کہ حکومتی امیدوار حفیظ شیخ بآسانی جیت جائیں گے لیکن سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اپنی فتح کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں ۔ان کی کامیابی کے لیے سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری دو دن سے اسلام آباد میں موجود ہیں ۔ارکان اسمبلی سے بھی ملاقاتیں جاری ہیں۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے بھی یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔


 حفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کا مقابلہ آئندہ کے لیے سیاسی صورتحال کو واضح کرے گا۔اگر تو پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی جیتتے ہیں تو پھر پی ڈی ایم کی تحریک مزید تیز ہوجائے گی اور پی ڈی ایم پیپلز پارٹی کی تجویز پر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے۔حفیظ شیخ کی فتح کی صورت میں حکومت کو استحکام ملے گا اور اپوزیشن کی تحریک کمزور پڑ جائے گی۔ اس کے بعد اپوزیشن کے پاس لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن ہی رہ جائےگا۔


پاکستان کا آئندہ سیاسی منظر نامہ کیسا ہوگا یہ قومی اسمبلی میں گیارہ ایم این ایز کے ہاتھ میں ہےجو اس وقت تو حکومت کے ساتھ موجود ہیں اگر یہی 11 ایم این ایز پی ڈی ایم کی طرف چلے گئے تو وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کو اپنا آپ بچانا انتہائی مشکل ہوجائے گا۔

مزیدخبریں