لاہور: پاک بھارت جنگی کشیدگی پر مودی سرکار کے سابقہ اتحادی نے بھی بھارتی حکومت کی انتہا پسندی کا پول کھول دیا اور شر انگیز عزائم کے خلاف یہ کہہ کر گواہی دے دی ہے کہ بی جے پی نے دو سال پہلے بتادیا تھا کہ لوک سبھا کے انتخابات سے قبل جنگ ہوگی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آندھرا پردیش کی سیاسی جماعت ’جن سینا‘ قائم کرکے اداکار سے سیاستدان بننے والے پون کلیان نے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے دو سال قبل کہا گیا تھا کہ لوک سبھا کے انتخابات سے قبل جنگ ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ میری اس بات سے آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ملک میں آج ایسے حالات کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف کے قافلے پر خود کش حملے کے بعد سے یہ حالات پیدا ہوئے ہیں.
پون کلیان نے کہا کہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے اور اس سے دونوں ملکوں کا نقصان ہوگا۔ بھارت کی حکمران جماعت کو سخت نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس طرح ظاہر کرتی ہے کہ جیسے اس کے علاوہ کوئی دوسرا محب وطن ہی نہیں ہے۔پون کلیان نے کہا کہ حب الوطنی صرف بی جے پی کی میراث نہیں ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ہم بی جے پی سے دس گنا زیادہ محب وطن ہیں اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہیں۔
جنوبی ہندوستان کے معروف اداکار چرنجیوی کے چھوٹے بھائی پون کلیان نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔پون کلیان نے اپنی پارٹی جن سینا کے کارکنان سے کہا کہ وہ کسی بھی طرح کی مذہبی یا فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کے منصوبوں کو ناکام بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکنان معاشرے میں ہم آہنگی کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔بی جے پی کے سابقہ سیاسی اتحادی پون کلیان نے کہا کہ مسلمانوں کو ملک میں مساوی حقوق حاصل ہیں۔
ان کا دعویٰ تھا کہ ہندوستان مسلمانوں کو اپنے دل سے لگا کر رکھتا ہے۔اس ضمن میں انہوں نے مثال دی کہ یہاں اظہر الدین کو کرکٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تو عبدالکلام کو ملک کا صدر بنایا گیا۔