ڈھاکا: بنگلہ دیش نے پڑوسی ملک میانمار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فوجی سرحد کے اس علاقے سے ہٹا لے جہاں ہزاروں روہنگیا پناہ گزین مقیم ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر واقع ایک پتلی سی پٹی پر پانچ ہزار کے قریب روہنگیا رہائش پذیر ہیں جو اپنے ملک میں اکثریتی بودھوں کی جانب سے نسلی تعصب اور تشدد کا شکار ہونے کے بعد وہاں سے فرار ہونے پر مجبور ہو گئے تھے۔ گزشتہ روز ایک سو سے دو سو کے درمیان برمی فوجی سرحد پر واقع عارضی کیمپ کے قریب نمودار ہوئے۔
مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات کل ہوں گے، تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں
سرحدی محافظوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان کے پاس مشین گنیں اور مارٹر تھے۔ ایک روہنگیا شخص دل محمد نے بتایا کہ میانمار کے حکام لاؤڈ سپیکروں سے اعلانات کر رہے ہیں کہ روہنگیا یہ علاقہ چھوڑ کر چلے جائیں۔
اس سے قبل اس علاقے میں میانمار کی جانب سے بڑے پیمانے پر فوجی سرچ آپریشن دیکھنے میں آئی تھے۔ ایک اور شخص محمد عارف نے بتایا وہ اپنے ساتھ کم از کم 14 سیڑھیاں لے کر آئے تھے اور انھوں نے سرحدی جنگلے پر چڑھ کر ہمیں ڈرانے کی کوشش کی کہ وہ ہمیں اس کیمپ سے نکال باہر کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:پاکستان کی مشہور کار ساز کمپنی نے دوسری بار قیمتوں میں اضافہ کر دیا
بنگلہ دیش کے قائم مقام وزیرِ خارجہ نے میانمار کے سفیر کو بلا کر انھیں کہا کہ سرحدی علاقے میں فوجی موجودگی سے بے چینی پھیلے گی اور کشیدگی میں اضافہ ہو جائے گا۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ میانمار اپنی فوجیں اور فوجی اثاثے سرحد سے ہٹا دے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں