ریاض: سعودی عرب کی جنوری 2018 کو تاریخ میں نئے دور شروع ہونے کی بنا پر یاد رکھا جائے گا۔ مگر اس نئے دور کے شروع ہوتے ہی سعودی عرب میں مہنگائی کا طوفان آگیا ہے ۔ ٹیکسوں کی شرح میں اضافے سے شہریوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔روز مرہ کی اشیاء سے لیکر پانی ، بجلی کے بلوں میں بھی ہوشرباء اضافہ ہو گیاہے ۔تاہم بجلی کے بلومیں اضافے کو کم کرنے کے سعودی ماہرین نے واضح کیا ہے کہ صارفین 6مشوروں پر عمل کر کے بھاری بجلی بل سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ مشورہ ایسے وقت پردیا گیا ہے جب موسم سرما جانے اور موسم گرما آنے والا ہے۔ بجلی کا خرچ بڑھنے کے امکان پر مہنگے بل کی بابت صارفین میں طرح طرح کے خدشات جنم لے رہے ہیں۔ محکمہ شماریات نے خبردار کیاہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ بجلی خرچ کرنے والے ممالک میں سعودی عرب کا نمبر 13واں ہے۔ 2016 کے اعدادوشمار کے مطابق سعودی عرب میں فی کس بجلی کا خرچ فی گھنٹہ 9333کلوواٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیں :- سعودی عرب میں سڑکوں کی صفائی پر معمور بنگلادیشی راتوں رات ارب پتی بن گیا
ماہرین نے بجلی بل میں کمی لانے کیلئے پہلا مشورہ یہ دیا ہے کہ صارفین ایل ای ڈی بلب استعمال کریں ان کی بدولت 75فیصد کم بجلی خرچ ہو گی۔ ایل ای ڈی بلب کی عمر بھی لمبی ہوتی ہے۔
۔دوسرا مشورہ یہ دیا گیا ہے کہ بجلی چارج کرنے کے بعد چارجر نکالنے کا اہتمام کیا جائے۔
۔ الیکٹرانک آلات کا غیر ضروری استعمال کم کیا جائے۔
۔ واشنگ مشین سے بجلی بہت زیادہ خرچ ہوتی ہے۔ اصلاح و مرمت کا مسلسل خیال رکھا جائے۔ فلٹر کی صفائی کی پابندی کی جائے وگرنہ بجلی زیادہ خرچ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں :- مختلف ائرلائنز نے سعودی عرب کے کرایوں میں کمی کر دی ، ذرائع
پانچواں مشورہ یہ ہے کہ گیزر کا درجہ حرارت کم کر دیا جائے۔ اس سے گھروں میں بجلی بہت زیادہ خرچ ہوتی ہے۔
گھرکو ٹھنڈا اور گرم کرنے والے آلات قاعدے قرینے سے استعمال کئے جائیں۔ اے سی کو 25ڈگری پر رکھا جائے۔ مسلسل صفائی کا دھیان رکھا جائے۔ سردی میں ہیٹر انتہائی ضرورت کے وقت ہی استعمال کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں :- سعودی عرب میں فیلڈ آپریشن کے دوران سات لاکھ سے زائد غیرقانونی تارکین وطن گرفتار کیے ، وزارتِ محنت