اسلام آباد :سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت پیٹرول پر 50 اور ڈیزل پر 80 روپے کما رہی ہے، 60 روپے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دیں اور ابھی بھی رو رہے ہیں،پی ٹی آئی سینیٹر اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے شہباز حکومت کی جانب سے ایک ہفتے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے اضافے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 60 روپے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دیں اور ابھی بھی رو رہے ہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل مکمل طور پر کنفیوژڈ نظر آرہے تھے، ابھی بھی کہہ رہے ہیں کہ کوئی سستا تیل دیگا تو خرید لیں گے، ارے بھائی کوئی تمہارے پاس خود آئے گا کہ ہم سے سستا تیل خریدو، پیاسا کنویں کے پاس جاتا ہے یا کنواں پیاسے کے پاس آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے روسی صدر سے بات کی تھی، روسی صدر نے کہا تھا کہ سستا تیل بھی دونگا اور پٹرول بھی دونگا، کیا روس آپ کے گھر تیل پہنچائیں گے یا آپ جاکر بات کرینگے، ہمیں تو کہتے تھے ٹارگٹڈ سبسڈی کیوں نہیں دی، اب یہ حکومت خود کیوں ٹارگٹڈ سبسڈی نہیں دے رہی، حکومت کوٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جانا چاہیے اور غریب کو ریلیف دینا چاہیے۔
شوکت ترین نے کہا کہ مفتاح اسماعیل مسلسل جھوٹ بول رہا ہے، حکومت پٹرول پر50 اور ڈیزل پر 80 روپے کما رہی ہے، مفتاح اسماعیل پڑھے لکھے آدمی ہیں اور ایسی باتیں کررہے ہیں، انہیں نظر ہی نہیں آرہا، حکومت بتائے 60 روپے کس کھاتے میں اضافہ کیا ہے، یہ حکومت روس کے پاس نہیں جارہی جس کانقصان ہورہا ہے، ہماری حکومت ہوتی توسب سے پہلے روس کے پاس جاتے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ حکومت کنفیوژ ہے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں رکھتی، معیشت کو یہ حکومت نہیں سنبھال سکتی، حکومت کو سمجھ نہیں آرہی تو میں چارٹ بناکردیتا ہوں، میرے چارٹ پرعمل کرتے ہوئے فیصلے کرلیں، حکومت کو چاہیے فوری الیکشن کرائے تاکہ نئی حکومت آکر معیشت سنبھالے۔شوکت ترین نے کہا کہ ہم نے پٹرول پر 20 اور ڈیزل پر 24روپے سبسڈی دی تھی، اس حکومت نے وقت پر ایکشن نہیں لیا، وقت پر فیصلے نہیں کیے، مفتاح کہتا ہے پاکستان کی منفی گروتھ عمران خان دور میں ہوئی، ڈیٹ اگربڑھا ہے تو جی ڈی پی حجم بھی بڑھاہے، مفتاح اسماعیل اس میں ڈنڈی مارسکتاہے تو ہر چیز میں ڈنڈی مارسکتا ہے۔