پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی راہداری ضمانت 25 جون تک منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے وکیل بابراعوان نے عمران خان کی جانب سے درخواست دائر کی جبکہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی جس دوران چیئرمین پی ٹی آئی خود عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس قیصر رشید نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عمران خان کی راہداری ضمانت 25 جون تک منظور کر لی جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی پشاور ہائیکورٹ سے روانہ ہو گئے۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 14 ایف آئی آرز درج ہیں جن میں لکھا ہے کہ عمران خان کے ایماءپر ، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ تین ہفتوں کی ضمانت دیتے ہیں اگر پھر کوئی مسئلہ ہوا تو آپ دوبارہ آ سکتے ہیں۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ عمران خان صاحب عدالت کے احاطے میں کوئی خطاب نہ کریں جس پر بابراعوان نے انہیں بالکل ٹھیک کہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وہ ایسا نہیں کریں گے۔
قبل ازیں عمران خان پشاور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کرنے کے بعد واپس روانہ ہو گئے تاہم عدالت نے ان کی درخواست فوری سماعت کیلئے منظور کی تو وہ عدالت کے روبرو پیش ہونے کیلئے واپس آ گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی آمد پر عدالت کا دروازہ بند کر دیا گیا اور میڈیا نمائندوں کو عدالت میں جانے سے بھی روک دیا گیا۔
واضح رہے کہ عمران خان پر 25 مئی کے لانگ مارچ کے بعد اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہوئے تھے۔ عمران خان پر کار سرکار میں مداخلت، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی 14 ایف آئی آر درج ہوئی تھیں۔