لاہور، ماضی کے معروف گلوکار مجیب عالم کو مداحوں سے بچھڑے سترہ برس بیت گئے ۔ خوبصورت آواز کے مالک مجیب عالم دوجون 2004 میں خالق حقیقی سے جاملے تھے ۔
گلوکار مجیب عالم4 ستمبر 1948 میں بھارتی شہر کان پور میں پیدا ہوئے۔زمانہ طالبعلمی سے ہی گلوکاری کا شوق ہوا تو مختلف محفلوں میں گانا شروع کردیا ۔
قسمت مہربان ہوئی تو موسیقار حسن لطیف نے اپنی فلم نرگس میں بطور گلوکار گانے کا موقع فراہم کیا فلم تو ریلیز نہ ہوئی لیکن مجیب عالم کی آواز کا جادو اثر کرگیا ۔
ساٹھ کی دہائی میں مجیب عالم نے گلوکاری کا آغا ز ایسے وقت میں کیا جب احمد رشدی ، مہدی حسن ،مسعود رانا جیسے گلوکار انڈسٹری پر راج کررہے تھے ۔
فلم " چکوری " میں ان کا گیت وہ میرے سامنے تصویر بنے بیٹھے ہیں بہت مقبول ہوا اور پھر مجیب عالم کی آواز کو فلمی گانوں کے لئے لازم سمجھا جانے لگا ۔
ان کی مشہور گیتوں میں یوں کھو گئے تیرے پیار میں ، میں تیرے اجنبی شہر میں ،خد اکبھی نہ کرے غم سے ہمکنار تجھے ،تمہی ذرا سوچو ،جیسے کئی گیت شامل ہیں
ان کی آواز میں فلم " شمع اور پروانہ کا گیت" میں تیرا شہر چھوڑ جاؤں گا" بھار تی فلم میں بھی کاپی کیا گیا ۔
مجیب عالم نے اپنی آواز میں چار ہزار کے قریب گیت ریکارڈ کرائے اور ان کو متعدد اعزازات سے نوازا گیا ۔
گلوکار مجیب عالم 55 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے ان کو سخی حسن کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا ۔