دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای ) میں گزشتہ سال 2020 کے اندر سائبر حملوں میں ڈھائی سو فیصد اضافہ ہوا۔ یو اے ای نے گزشتہ سال کو سائبر پینڈمک قرار دے دیا۔
ڈیجیٹل سائبرڈیفنس کی رپورٹ کے مطابق پاسورڈ چوری ہونے سے سائبر حملوں کا آغاز ہوا، تاہم سائبر سیکیورٹی نے ان حملوں کو ناکام بنایا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سائبر حملوں نے مشرق وسطیٰ میں چھ اعشایہ پانچ ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا۔
رپورٹ کے مطابق 2019 کے مقابلے میں 2020 میں 33 فیصد سے زائد خاندانوں کو معاشی نقصان پہنچا۔ امریکا کے بعد مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ حملے کئے گئے۔
خیال رہے کہ آج گوشت فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی پر سائبر حملہ کیا گیا۔ سائبر حملہ گوشت فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی “جے بی ایس” کے انفارمیشن سسٹم پر ہوا۔ جس کی وجہ سے گوشت کی فراہمی بند ہو گئی۔
جے بی ایس کے جاری کردہ بیان کے مطابق سائبر حملہ کمپنی کے آسٹریلیا اور شمالی امریکہ میں موجود یونٹس پر ہوا۔ جس سے کمپنی کا آسٹریلیا میں موجود یونٹ بند ہو گیا۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ مسئلہ حل کرنے کے لیے کچھ وقت درکار ہو گا تاہم اس دوران کسٹمرز اور سپلائرز کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ سائبر حملے کی وہ سے ہزاروں ملازمین کو کام سے روک دیا گیا ہے۔
گوشت پروسیسنگ کی صنعت ریگولیٹری معیارات کی تعمیل کرنے کے لیے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے علاوہ جانوروں سے باخبر رہنے اور درجہ بندی کے لیے کمپیوٹر اور سافٹ ویئر سسٹم پر انحصار کرتی ہے۔