تل ابیب: فیوچر پارٹی کے سربراہ یائیر لبید نے کہا ہے کہ اسرائیل میں قائم ہونے والی نئی حکومت مخلوط ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مخلوط حکومت تمام ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے گی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاھو کے حالیہ بیان کوخطرناک اور اشتعال انگیز بھی قرار دیا۔ اسرائیل کی فیوچر پارٹی کے سربراہ یائیر لبید کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف اسرائیل میں مخلوط حکومت کا قیام ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز اپنے سیاسی مخالفین پر ملک کے جوہری پروگرام کے حوالے سے سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کے لیے سرگرم سیاسی جماعتوں کے پاس خالی اور بے معنی نعروں کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نعرے دائیں بازوں کے ووٹروں کے ووٹ چوری کرنے کی کوشش ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے یہ بھی کہا تھا کہ بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کی حکومت اسرائیلی ریاست کے مستقبل کے لیے خطرناک ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ باری کے نظام حکومت کے تحت حکومت سازی درست نہیں ہے۔
اسرائیل میں گزشتہ دو سالوں کے دوران چار مرتبہ انتخابات ہو چکے ہیں لیکن کوئی بھی جماعت تنہا ایوان میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے بار بار انتخابات کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اسرائیلی آئین و قانون کے تحت اگر کوئی ایک جماعت ایوان میں اکثریت حاصل نہ کرسکے اور مخلوط حکومت بھی تشکیل نہ پائے تو پھر ازسر نو انتخابات کرانا ہوتے ہیں۔
اسرائیل کے موجودہ وزیراعظم نیتن یاہو نے صدر نے آئین کے مطابق حکومت سازی کا موقع فراہم کیا لیکن وہ ناکام رہے جس کے بعد ان کے مخالف کو حکومت بنانے کی دعوت دی جا چکی ہے لیکن اگر وہ بھی ناکام ہوئے تو اسرائیل میں پانچویں مرتبہ انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا۔
اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے مخالف اگر حکومت سازی میں کامیاب ہو گئے تو موجودہ وزیراعظم کے 12 سالہ اقتدار کا سورج غروب ہو جائے گا۔