واشنگٹن: امریکی صدر نے امن و امان کی بحالی کے لیے فوج تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا ہنگامے ختم کرنے کے لیے فوج تعینات کروں گا، خطرناک گروہوں کے خطرناک حملے برداشت نہیں کئے جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کسی بھی شہر میں بدامنی کی اجازت نہیں دیں گے، ضرورت پڑی تو دوسرے شہروں میں بھی فوج بھیجیں گے۔ ٹرمپ کے خطاب کے دوران وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین پر شیلنگ کی گئی۔
دوسری جانب ڈیمو کریٹک گورنرز نے مظاہرین کے خلاف فوج تعیناتی کی مخالفت کی۔ گورنر الی نوائے نے کہا ٹرمپ کورونا وبا کی ناکامی چھپانے کے لیے نیا ایشو لانا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے منی سوٹا میں سیاہ فام 46 سالہ شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے بعد احتجاج میں شدت آگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے جعلی کرنسی نوٹ استعمال کرنے کے شبہ میں جارج فلائیڈ کو حراست میں لیا تھا جہاں وہ دوران حراست دم توڑ گئے تھے۔
شہری کی گرفتاری کے حوالے سے سامنے آنے والی ویڈیو میں دکھا گیا تھا کہ پولیس افسر ان کی گردن دبا رہے ہیں جبکہ جارج فلائیڈ کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ وہ سانس نہیں لے پارہے ہیں۔
جارج فلائیڈ کو بعدازاں مردہ قرار دیا گیا تھا اور ریاست میں شدید احتجاج شروع ہوگیا تھا۔بعد ازاں جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث سفید فام پولیس افسر ڈیریک چووین کو گرفتار کرکے اس کے خلاف تھرڈ ڈگری قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈیریک چووین ان 4 افسروں میں سے ایک ہیں جنہیں ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملازمت سے برطرف کردیا گیا اور ان کے خلاف تھرڈ ڈگری قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔
ڈیریک چووین نے ہی جارج فلائیڈ کی گردن پر پوری طاقت سے 5 منٹ تک گھٹنا ٹکائے رکھا تھا جس سے سیاہ فام شخص کی موت واقع ہوئی۔