ٹرمپ کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے طے شدہ ملاقات 12 جون کو سنگاپور میں ہوگی

ٹرمپ کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے طے شدہ ملاقات 12 جون کو سنگاپور میں ہوگی
کیپشن: image by facebook

نیویارک :امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے طے شدہ ملاقات 12 جون کو سنگاپور میں ہوگی۔ قبل ازیں وہ اسے منسوخ کرنے کا کہہ چکے تھے۔

یہ بات صدر ٹرمپ نے جمعہ کو شمالی کوریا کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے وائٹ ہاوس میں تقریباً 80 منٹ تک کی ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتائی۔ ٹرمپ کے بقول یہ عہدیدار ایک جنرل ہیں اور شمالی کوریا کے دوسرے طاقتور ترین عہدیدار ہیں۔

ٹرمپ کا کم سے طے شدہ ملاقات کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ ایک "آغاز" ہوگا جس کے بعد بتدریج ہونے والے مذاکرات کے ذریعے پیانگ یانگ کو جوہری ہتھیار ترک کرنے پر رضا مند کرنے کی ضرورت ہوگی۔

ایسا نہیں کہ ہم جائیں گے اور 12 جون کو معاہدے پر دستخط کر دیں گے اور نہ ہی ایسا سوچا گیا تھا، ہم ایک عمل شروع کرنے جا رہے ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ "انھوں نے کبھی نہیں کہا کہ یہ سب ایک ہی ملاقات میں ہو جائے گا، لیکن یہ ایک کامیاب عمل ہو گا۔

صدر ٹرمپ نے ان سے ملاقات کرنے والے شمالی کوریا کی فوجی انٹیلی جنس کے سابق سربراہ کم یونگ چول کو بتایا کہ شمالی کوریا پر پابندیاں اس وقت تک نہیں اٹھائی جائیں گی جب تک وہ اپنے جوہری ہتھیار ترک نہیں کر دیتا۔

جمعہ کو کم جونگ چول وائٹ ہاوس آئے اور اپنے رہنما کی طرف سے ایک خط پیش کیا۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا کے اس عہدیدار پر امریکی کمپنیوں پر سائبر حملوں سے روابط کے باعث امریکی پابندیاں بھی عائد تھیں۔

صدر ٹرمپ نے اس خط کے مندرجات کے بارے میں تو نہیں بتایا تاہم ان کے بقول یہ ایک اچھی پیش رفت ہے۔صحافیوں نے صدر ٹرمپ سے پوچھا کہ آیا شمالی کوریا کے عہدیدار سے گفتگو میں انھوں نے وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے انسانی حقوق پر بات نہیں کی لیکن اس بارے میں ہم بات کریں گے۔"

خیال کیا جاتا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق شمالی کوریا کے پاس ایک درجن سے زائد جوہری ہتھیار ہیں اور وہ تیزی سے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام کو وسعت دے رہا ہے۔