اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جب کسی حکومت کے بُرے دن آتے ہیں تو اس طرح کے حالات پیدا ہوتے ہیں اور حکومت بے وقوفی میں ایسے ہی بیان دینا شروع کر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی کا معاملہ ڈان لیکس، پاناما لیکس سے بھی بڑا ہے۔ اداروں کے درمیان ٹکراﺅ شروع ہو جائے تو ایسے حالات میں جو کچھ ہوتا ہے سب کو پتہ ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ کے معزز جج نے گزشتہ روز جو حکومت کے بارے میں ریمارکس دیئے ہیں وہ قوم دل کی آواز ہے پوری قوم جسٹس عظمت کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس کو پتہ نہیں تھا ان کو بھی پتہ چل گیا ہے کہ شریف برادران مافیا ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان سے ملاقات مثبت رہی ہے اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور و غوض کیا گیا۔ عید کے بعد حکومت کے خلاف فائنل راﺅنڈ کھیلنے جا رہے ہیں یہ فائنل راﺅنڈ صرف اور صرف سڑکوں پر کھیلا جائیگا۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی کے بیان سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ عدالت نے نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا گیا اور پیر تک جواب طلب کر لیا۔
سماعت کے دوران جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریماکس دیئے کہ ان کی آواز میں کوئی اور بول رہا تھا۔ جسٹس اعجاز افضل کا کہنا ہے کہ ہم نے ملٹری ڈکٹیڑ شپ کا سامنا کیا مگر انہوں نے بھی ہمارے بچوں کو دھمکیاں نہیں دیں۔ جے آئی ٹی ہم نے بنائی ہم نے رجسٹرار کو کہا تھا ان افراد کو جے آئی ٹی کا ممبر بنائیں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا تھا کہ اللہ گواہ ہے کسی ادارے کے خلاف بات نہیں کی وہ ایک سویپنگ سٹیٹمنٹ تھی۔ ایک سوال پر نہال ہاشمی نے کہا کہ ان سے کوئی بیان نہیں دلوایا گیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں