فلپائن: کسینو میں ڈکیتی کی کوشش ناکام، 34 افراد ہلاک

12:07 PM, 2 Jun, 2017

منیلا:برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا رپورٹس میں حملے کو ڈکیتی کی ناکام کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ فلپائن کے مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد حملہ آور کی جانب سے کسینو میں لگائی گئی آگ اور دھویں سے دم گھٹنے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔ حملے کے وقت کمپلیکس میں موجود افراد اور عملے نے باہر نکلنے کی کوشش کی تاہم کئی افراد بھگڈر کی وجہ سے باہر نہ نکل پائے اور وہ دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے۔

ریزورٹ مالکان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ تاحال واقعے کی تفصیلات اکھٹی کرنے میں مصروف ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ہمیں متعدد زخمیوں اور ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے جن کی تعداد اور شناخت کے بارے میں بتانا ابھی باقی ہے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ رات گئے پیش آیا جبکہ مشتبہ حملہ آور کی لاش ہوٹل کے ایک کمرے سے برآمد ہوئی۔

نیشنل پولیس چیف رونلڈ ڈیلا روزا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ حملہ آور نے ہوٹل کے کمرہ نمبر 510 میں خود سوزی کر لی۔ پولیس کے مطابق حملہ آور پلنگ پر لیٹا خود کو ایک کمبل میں لپیٹا اور خود پر پٹرول چھڑک لیا۔ حکام کے مطابق واقعے میں 54 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چند افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

پولیس چیف کا مزید کہنا تھا کہ مسلح حملہ آور کا نشانہ لوگ نہیں تھے اور وہ کسینو کے ٹوکن چرانے کی کوشش میں تھا اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش ڈکیتی کو ذہن میں رکھتے ہوئے کی جا رہی ہے کیونکہ مسلح شخص نے کسی کو بھی زخمی نہیں کیا اور وہ سیدھا اس کمرے میں گیا جہاں کسینو کے ٹوکنز محفوظ کیے گئے تھے۔ مسلح شخص نے کسینو کی دوسری منزل پر اپنی گاڑی پارک کی اور اندر داخل ہوا۔

اس نے کسینو میں نصب ٹی وی اسکرینز پر فائرنگ کی اور ٹیبلوں پر پٹرول چھڑک پر آگ لگاتا ریا۔ ہسپتال حکام کے مطابق زیادہ تر زخمیوں کی حالت دھویں سے خراب تھیں اور ان کی چوٹوں کی نوعیت فریکچر اور زخم تھے۔ کوئی بھی شخص گولی لگنے سے زخمی نہیں ہوا تھا'۔

کیپیٹل پولیس آفس کی ترجمان کمبرلی مولاٹس کے مطابق 'ریزورٹ کے چھاپے کے دوران 22 لاکھ 70 ہزار ڈالر مالیت کے چرائے گئے کسینو ٹوکن برآمد کیے گئے۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں