لاہور : دنیا بھر میں دیہاتوں سے شہروں کی طرف نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے ۔اس ضمن میں چھوٹے شہر بڑے شہروں کا جیسا بنتے جارہے ہیں اور بڑے شہر وں کا حجم مزید بڑھ رہاہے ۔ پاکستان میں حالیہ مردم شماری کے بعد غیر حتمی نتائج کے مطابق بڑے شہروں لاہور اور کراچی کی آبادی میں بے پناہ اضافہ ہواہے ۔ جس کی ایک وجہ دیہات اور چھوٹے شہروں سے آبادی کی نقل مکانی کا سلسلہ ہے ۔ماہرین کا کہناہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی دیہاتوں سے شہروں کی طرف نقل مکانی کے رحجان میں اضافہ ہورہاہے۔دیہاتی اورپسماندہ علاقوں سے شہروں کی طرف نقل مکانی اگر چہ خوشحالی اور ترقی کی نوید ہے تاہم یہ عمل بہتر منصوبہ بندی ، وسائل کے بہتر انتظام و انصرام ،خدمات کی احسن طریقے سے فراہمی، ہاوسنگ،بنیادی ڈھانچے ، اورقوانین اورضوابط کو منطبق کرنے سے مشروط ہے۔
پاکستان میں دیہی علاقوں سے شہروں کی طرف نقل مکانی(اربنائزیشن) کا رحجان موجود ہے۔ذرائع کے مطابق آبادی میں اضافہ،شہری علاقوں کی طرف نقل مکانی، اور اندرونی طور پر بے دخلی جیسے عوامل کی وجہ سے شہروں کی آبادی بڑھ رہی ہے۔شہروں کی طرف نقل مکانی کے بے ہنگم رحجان کے باعث سماجی،اقتصادی، اورماحولیاتی مسائل سامنے آرہے ہیں۔ ماہرین کو اندازہ ہے کہ 2030 ء تک ملک کی آبادی 242ملین ہوجائے گی جن میں سے نصف آبادی شہروں میں مقیم ہوگی۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 2013ء میں پاکستان کی دیہی آبادی 62.1 فیصد تھی جبکہ 2017ء میں یہ شرح 59.46 فیصد ہے۔اسی طرح 2013 ء میں پاکستان کی شہری آبادی 39.9 فیصد تھی جبکہ 2017 ء میں یہ شرح 40.54 فیصد ریکارڈ کی گئی۔حکومت شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی تمام ضروری سہولیات کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے تاکہ آبادی میں اضافہ اوردیہات سے شہروں کی طرف نقل مکانی کے رحجان کو متوازن بنایا جاسکے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں