سان فرانسسکو : بین الاقوامی ماہرین نے ہاتھ دھونے کیلئے مہنگے اینٹی بیکٹیریل صابن بنانے والی بڑی بڑی کمپنیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ ماہرین نے انکشاف کیا کہ جراثیموں کے خاتمے میں ٹھنڈا پانی بھی اتنا ہی کارگر ہے جتنا گرم پانی، اور اسی طرح اینٹی بیکٹیریل صابن بھی عام صابن سے کسی طور بہتر نہیں ہے۔
رٹجرز یونیورسٹی نیو جرسی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جراثیموں سے نجات کیلئے سب سے اہم بات یہ ہے کہ کم از کم 10 سیکنڈ تک اپنے ہاتھوں کو مل مل کر دھوئیں، صابن چاہے جو بھی استعمال کریں اور پانی بھی ٹھنڈا استعمال کریں یا گرم، اس سے کو ئی فرق نہیں پڑتا۔سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”اس تحقیق کے بعد ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ محض جسمانی صفائی کیلئے اگر آپ پانی گرم کرنا چاہتے ہیں تو اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ آپ ٹھنڈا پانی استعمال کرکے توانائی کی بھی اچھی خاصی بچت کرسکتے ہیں۔“
اس تحقیق کے دوران 21 افراد کو تجربات میں شامل کیا گیا جنہوں نے مختلف اوقات پر اپنے ہاتھ 15.5 ڈگری سیلسیس، 26 ڈگری سیلسیس اور 38 ڈگری سیلسیس کے مختلف درجہ حرارت پر دھوئے۔ تینوں صورتوں میں جراثیموں کی صفائی ایک جیسی ہی تھی۔ اسی طرح تحقیق کے شرکاء نے عام صابن اور اینٹی بیکٹیریل صابن سے بھی ہاتھ دھوئے تو جراثیموں کے خاتمے کیلئے دونوں طرح کے صابن کے اثرات ایک جیسے پائے گئے۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے ’جرنل آف فوڈ پروٹیکشن‘ میں شائع کی گئی ہے۔