کراچی ، افغانستان میں دہشتگردی کے الزام میں کئی سال قبل گرفتار ہونے والی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ عصمت صدیقی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئیں ۔ اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کردی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق عصمت صدیقی کی نماز جنازہ بعد نماز عشاء جامع مسجد مدینہ بلاک7 گلشن اقبال (کراچی) میں ادا کی جائے گی۔
یاد رہے کہ پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکا کی ایک جیل میں 86 سال قید کی سزا بھگت رہی ہیں، ان پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی مارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد اپنے 3 بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوگئیں تھی۔
جس کے بعد سال 2008 میں امریکی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ کو افغانستان کے شہر غزنی سے گرفتار کر لیا گیا ہے جہاں وہ طالبان کے ساتھ مل کر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔ ستمبر 2010 میں عافیہ صدیقی پر مقدمہ چلایا گیا جس میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ایک امریکی فوجی سے رائفل چھین کر اُس پر گولی چلائی لیکن وہ بچ گیا۔
امریکی عدالت میں 14دن کے ٹرائل کے دوران عافیہ صدیقی نے بار بار بتایا کہ اُس پر امریکیوں نے تشدد کیا، عدالتی کارروائی میں خلل ڈالنے کے الزام میں انہیں عدالت سے نکال دیا گیا اور صرف اقدامِ قتل کے الزام میں 86 سال قید سنا دی گئی، یہ قید 30 اگست 2083 کو ختم ہوگی ۔