دمشق : غربت سے مجبور شامی باشندہ اپنی دوکمسن بچیوں کو دمشق کے اسپتال میں چھوڑ کرچلا گیا۔بچیوں کے پاس ایک کاغذ پر پیغا م لکھا تھا کہ ان بچیوں کا خیال رکھئے گا ۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دمشق کے ایک اسپتال میں دوکمسن بچیاں کافی دیر سے بیٹھی بھوک و پیاس سے رو رہی تھیں۔ اسپتال انتظامیہ نے بچیوں سے ان کے والدین کے بارے میں دریافت کیا مگر وہ کوئی جواب نہ دے سکیں۔
انتظامیہ کو بچیوں کے پاس ایک کاغذ ملا جس پر تحریر تھا کہ یہ بچے بھوکے اور پیاسے ہیں ان کا خیال رکھیں ساتھ ہی بچیوں کے لیے چند سطور بھی تحریر تھیں جن میں کہا گیا تھا میری بیٹیو مجھے معاف کرنا۔
ذرائع کے مطابق وہاں موجود ایک خاتون نے دونوں بچیوں کی کفالت کا ذمہ لیتے ہوئے انہیں اپنے ساتھ گھر لے گئی۔
بچیوں کے والد نے بعد میں بتایا کہ وہ ریٹائرڈ فوجی ہے گزر اوقات کے لیے صفائی کا سامان بنانے والی فیکٹری میں سپلائی کا کام کرتا ہے۔
شامی کا مزید کہنا تھا کہ اس کا کوئی گھر نہیں ہے جبکہ بیوی بھی چھوڑ کر جاچکی ہے۔ آمدنی اتنی نہیں کہ گھر کے اخراجات پورے کرسکوں اس لیے ایک مویشیوں کے باڑے کو شب بسری کے لیے عارضی طور پر ٹھکانہ بنایا ہوا ہے۔
بچیوں کے مجبور والد کا کہنا تھا کہ دل پر پتھر رکھ کر بچیوں کو اسپتال میں چھوڑ آیا ہوں کیونکہ ان کی ذمہ داری اٹھانے کے قابل نہیں سارا دن اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتا اور نہ ہی تربیت کا بوجھ اٹھا سکتا ہوں۔