لاہور:صدر پی ایم اے لاہوراشرف نظامی نے کہا ہے کہ پی ایم سی کا ایک غیر قانونی ادارہ قائم کیا گیا جو سفید ہاتھی اور قومی خزانے پر بوجھ ہے۔
لاہور میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے میڈیا سے گفتگو کی ۔ پی ایم اے صدر اشرف نظامی نے کہا کہ پاکستان کے اندر میڈیکل کمیونٹی قانون سازی کے حوالے سے آج متحد ہوئی ہے ۔تمام آرگنائزیشنز کے چیف آرگنائزر سمیت جتنے عہدیداران موجود ہیں ان کا شکر گزارہوں۔ ہمارے ساتھ جو برتاؤ کیا جارہا ہے اس حوالے سے ہم ایک وائٹ پیپر جاری کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر جنرل برکی نے ایک ڈسپلنڈ انسٹی ٹیوشن کی بنیاد رکھی تھی انہوں نے 1962میں میڈیکل کے 3ادارے قائم کئے لیکن جنرل برکی کے بیٹے نوشیروان برکی آج شعبہ میڈیکل سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔ ملک کے باسیوں کا خیال رکھنا پی ایم اے کی ذمہ داری ہے۔
صدرمملکت نےوعدہ کیاتھامیڈیکل کمیونٹی سےکوئی غیرقانونی حرکت نہیں ہوگی لیکن صدر مملکت کے وعدے کے باوجود پی ایم سی کا غیر قانونی ادارہ قائم کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میڈیکل کمیونٹی کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔پاکستان میں عالمی سامراج اپنے مخصوص ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے دوران عالمی سامراج نے ویکسین کو 2حصوں میں تقسیم کر دیا ہے ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت میڈیکل کی تعلیم کو تباہ کیا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کے باوجود مفاد پرست ٹو لہ ہٹ دھرمی جاری رکھے ہوئے ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس کیانی نے پی ایم اے لاہور کی مختلف درخواستوں کو سناجن لوگوں کیخلاف شکایات تھیں پی ایم سی میں انہی لوگوں کو نامزد کیا گیاہے ۔
اشرف نظامی نے کہا کہ جو نئی کمپوزیشن بنی ہے اس پرحکومت نے کوئی جائزہ نہیں لیا اور جمہوری ملک میں آمرانہ سوچ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ پروفیشنلز منتخب پروفیشنلز کونسلز کے ذریعے ہی آتے ہیں پی ایم سی میں کی گئیں تعیناتیاں غیر قانونی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کیڈ اور این ایل ای کے امتحانات پی ایم سی لینے جارہا ہے۔ایم ڈی کیڈ کا 2 ارب کا بزنس ہے جس کی تمام آرگنائزیشنز نے مخالفت کی ہے ۔
صدر پی ایم اے کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے کہ ہر 6 ماہ بعد این ایل ای کا امتحان لیا جائے گا لیکن این ایل ای کا امتحان ہمارے نزدیک بہت بڑا فراڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم سی کے حوالے سے نیب کو درخواست دینے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا ہے۔امید ہے حکومت پی ایم سی کے اس سفید ہاتھی کو نکیل ڈالے گی۔