پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطہ کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں بہت کم ہیں، رواں سال یکم مئی سے 30 جون تک صارفین کو 11 ارب 5 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی گئی۔ یکم جولائی سے صارفین کو مزید 3 ارب 10 کروڑ روپے کا ریلیف ملنا شروع ہو گیا ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق جون 2020ء سے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان ہے تاہم پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی میں کمی کے ذریعے حکومت صارفین کو بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے اثرات سے محفوظ رکھنے اور ریلیف فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
یکم جولائی کو پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے حوالہ سے بھی حکومت نے بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمت کے مطابق اضافہ صارفین کو منتقل کرنے کی بجائے خود بوجھ برداشت کیا ہے اور اس سلسلہ میں تقریباً 3 ارب 10 کروڑ روپے کی سبسڈی پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی میں کمی کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
پٹرولیم لیوی اس وقت پچھلے 6 سال میں کم ترین سطح پر ہے جبکہ تمام مصنوعات پر بجٹ کے مطابق پٹرولیم لیوی کی شرح 30 روپے فی لٹر مقرر ہے۔ مالی سال 2020-21ء کے دوران حکومت نے پٹرولیم لیوی بجٹ میں مقرر کردہ قیمت سے بھی کم ترین سطح پر رکھ کر صارفین کو 252 ارب 41 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی۔ رواں ماہ یکم جولائی سے 15 جولائی تک پٹرول، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر مقررہ 30 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی وصول کرنے کی بجائے سبسڈی دی جائے گی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر ایک روپے 90 پیسے فی لٹر پٹرولیم لیوی کی وصولی کے ساتھ 28 روپے 10 پیسے کی سبسڈی صارفین کو فراہم کی جائے گی۔
رواں سال یکم مئی سے 17 مئی تک پٹرول کی قیمت کی مد میں 5 روپے 67 پیسے فی لٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 روپے 19 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 18 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 10 روپے 64 پیسے کا ریلیف فراہم کیا گیا اور 17 دنوں کا مجموعی 4 ارب 80 کروڑ روپے رہا۔ 18 مئی سے 30 جون تک پٹرول کی قیمت میں ایک روپے 93 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 90 پیسے فی لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 35 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2 روپے 91 پیسے فی لٹر کے ریلیف کے ساتھ مجموعی طور پر 2 ارب 77 کروڑ روپے کا ریلیف صارفین کو ملا۔
یکم جون سے 15 جون تک پٹرول کی قیمت میں 0.07 فی لٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 0.67 فی لٹر، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 0.70 اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 36 پیسے فی لٹر کے ریلیف کے ساتھ مجموعی طور پر ایک ارب 80 کروڑ روپے کا ریلیف حکومت نے صارفین کو فراہم کیا۔ 16 جون 2021ء سے 30 جون تک پٹرول کی قیمت کی مد میں 2 روپے 14 پیسے فی لٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپے 88 پیسے فی لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 79 پیسے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2 روپے 2 پیسے فی لٹر کے ریلیف کے ساتھ ایک ارب 68 کروڑ روپے کا ریلیف صارفین کو فراہم کیا گیا۔
یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 5 پیسے فی لٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لٹر کے ریلیف کے ساتھ مجموعی طور پر 3 ارب 10 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔
پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطہ کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں اس وقت بہت کم ہیں، پاکستان میں پٹرول کی قیمت 112 روپے 69 پیسے فی لٹر، بھارت میں 214 روپے 18 پیسے فی لٹر، بنگلہ دیش میں 165 روپے 85 پیسے، نیپال میں 169 روپے 13 پیسے فی لٹر، سری لنکا میں پٹرول کی قیمت146 روپے 10 پیسے فی لٹر، چین میں 181 روپے 60 پیسے فی لٹر، انڈونیشیا میں 115 روپے 90 پیسے فی لٹر اور بھوٹان میں 145 روپے 70 پیسے فی لٹر ہے جبکہ پاکستان میں ڈیزل کی قیمت 113 روپے 99 پیسے فی لٹر، بھارت میں 197 روپے 93 پیسے، بنگلہ دیش میں 121 روپے 13 پیسے فی لٹر اور نیپال میں 146 روپے 49 پیسے فی لٹر ہے۔
بھارت میں پٹرول کی قیمت کا تعین روزانہ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہر 15 دن کے بعد متعین کی جاتی ہیں اور حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ کا بوجھ صارفین نہ پڑے۔