اسلام آباد: قومی ادارہ صحت نے عیدالاضحی کے موقع پر کانگو بخار کے ممکنہ خدشے کے پیش نظر اسکی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
کانگو ہیمرجک بخار(سی سی ایچ ایف) جسے مختصرا کانگو بخار کہا جاتا ہے ایک خطرناک قسم کے وائرس سے پھیلتا ہے۔ایڈوائزری کے مطابق، عیدالاضحی سے قبل قربانی کے جانوروں کی نقل و حرکت میں اضافے کی وجہ سے کانگو بخار کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔مویشی منڈیوں میں ہجوم اور جانوروں سے براہ راست رابطے کی وجہ سے کانگو وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی بڑھ جانے کا امکان ہے۔اس ایڈوائزری کا مقصد انسانوں اور جانوروں کی صحت سے متعلقہ اداروں کو آگاہ کرنا ہے تاکہ کانگو بخاراور کوویڈ 19 کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔
ایڈوائزری کے مطابق فی الحال کانگو بخار کی ویکسین دستیاب نہیں ہے لہذا عام افراد کو بیماری سے بچاؤ اور اس کے کنٹرول کے لئے مندرجہ ذیل ہدایات پر توجہ دینی چاہئیے۔مویشی منڈیوں کے دورے کے دوران مکمل آستین اور ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں۔دستانے، ماسک اور ہینڈ سینیٹائزرز کا استعمال کریں اور دوسروں سے مناسب فاصلہ رکھیں۔ ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔عید کے موقع پر بڑے خاندانی اجتماع اور جانوروں کی قربانی سمیت تمام بھیڑ والے مقامات سے پرہیز کریں
جانوروں کو ہاتھ لگانے کے بعد یا خون سے آلودہ ہاتھوں کو صابن لگا کر اچھی طرح دھوئیں۔اس ایڈوائزری کے علاوہ قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے موسمی بیماریوں سے آگاہی کے حوالے سے اپنا 48 واں سہہ ماہی انتباہی مراسلہ بھی جاری کیا ہے۔مراسلے میں موسم گرما اورمون سون میں ہونے والی متوقع وبائی امراض سے متعلق متنبہ کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد وبائی امراض پھیلنے سے قبل وفاقی، صوبائی اور ضلعی محکمہ صحت کے حکام اور ماہرین کو خبردار کرنا اورامراض پھیلنے کی صورت میں بروقت نمٹنے کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ ان امراض سے ہونے والی اموات میں کمی کی جاسکے۔
قومی ادارہ صحت نے اس مراسلےمیں موسم گرما اورمون سون میں ہونے والی متوقع وبائی بیماریوں جیسے اسہال، کووڈ 19، کانگو بخار، ڈینگی بخار، لیشمینیا، ملیریا، خسرہ، پولیواور ٹائیفائیڈ کے بارے میں صحت کے حکام اور متعلقہ اداروں کواحتیاطی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا ہےاور صحت عامہ سے متعلقہ اداروں کو موسمی خطرات پر مسلسل نظر رکھنے اور تمام ممکنہ اقدامات لینے کی نصیحت بھی کی ہے۔