لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جمہوریت کی آڑ میں مسلم لیگ ن چُھپنا بند کر دے کیونکہ اب جمہوریت نہیں مافیا خطرے میں آ رہا ہے۔ دشمن اتنا نقصان نہیں پہنچا سکتا جتنا نواز شریف نے پہنچایا اور سوالوں کے جواب دینے کے بجائے کہہ رہے ہیں سازش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن ملٹری ڈکٹیٹر شپ کی پیداوار ہے اور سعد رفیق نے تسلیم کیا انکی جماعت ڈکٹیٹر کی کوکھ میں پلی۔ جنرل آصف نواز کو رشوت کے طور پر بی ایم ڈبلیو کی چابی پیش کی۔
کپتان نے الزام لگایا کہ ن لیگ نے اسامہ بن لادن سے پیسے لے کر بے نظیر کی حکومت گرانے کی کوشش کی اب ن لیگ والے ہمیں درس دے رہے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے لیکن تحریک انصاف تو پاکستان کی جمہوریت کو مضبوط کرنے کی بات کرتی ہے اور اس کیلئے کرپٹ حکمرانوں کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا 22 جماعتوں نے 2013 کے الیکشن میں دھاندلی ہونے کی بات کی اور اب ہم نے صرف یہ پوچھا کہ مے فیئر فلیٹ کیلیے پیسہ کہاں سے آیا یہ کہتے ہیں ہمارے خلاف سازش ہو رہی ہے جبکہ سپریم کورٹ کے 5 میں سے 2 ججوں نے ہماری پٹیشن مان کر انہیں نااہل قرار دیا۔ ن لیگ نے رشوت دے دے کر اخلاقیات تباہ کر دیں اور سجاد علی شاہ کو ہٹانے کیلئے کوئٹہ بریف کیس بھر کر بھیجتے رہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جو پی پی اور ن لیگ چهوڑ کر پی ٹی آئی میں آتا ہے وہ گندا انڈہ بن جاتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف میں جو بھی شامل ہوتا ہے وہ پارٹی کے نظریے پر آتا ہے۔ عمران خان نے الزام لگایا کہ ایک میڈیا ہاؤس کا مالک ایک مجرم کو بچانے کیلئے پروپیگنڈہ کر رہا ہے اور میرا مسئلہ میڈیا گاڈ فادر سے ہے کسی صحافی سے نہیں ہے کیونکہ صحافیوں نے میڈیا کی آزادی کے لئے اپنا خون دیا ہے۔
اس سے پہلے عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی جس میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا تجاویز لوں گا لیکن ٹکٹ کا فیصلہ خود کروں گا اور یہ تمام لوگوں کو ٹکٹس میرٹ کی بنیاد پر دی جائیں گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں