اٹلی نے تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اپنی بندرگاہوں کو بند کرنے اور امدادی تنظیموں کی کشتیوں کو ضبط کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اٹلی کی جانب سے یہ اس اقدام کا اعلان ایک ایسے وقت دی گئی ہے جب پیرس میں تارکین وطن کے مسئلے پر فرانس، جرمنی اور اٹلی کے وزیر داخلہ ملاقات کر رہے ہیں۔ اٹلی نے خبردار کیا ہے کہ تارکین وطن کی بہت زیادہ تعداد کی آمد اب ناقابل برداشت ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ افریقہ سے بحیرہ روم کے ذریعے لوگوں کی کثیر تعداد آنے کی وجہ سے زیادہ مدد کی ضرورت ہے۔ 2014 سے اب تک 5 لاکھ تارکین وطن اٹلی کے ساحلوں پر پہنچ چکے ہیں۔
اٹلی کی حکومت نے گذشتہ ہفتے صرف دو دنوں کے دوران 12 ہزار تارکین وطن کی آمد پر یورپی اتحاد کے دیگر رکن ممالک پر زیادہ اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے کہا ہے کہ یہ صرف اکیلے اٹلی کا مسئلہ نہیں ہے۔ جعمرات کو یورپی یونین کے کمشنر برائے تارکین وطن دمتریز ایوراموپیز نے اٹلی کے لیے زیادہ مالی مدد کا اعلان کیا تھا اور اس کے ساتھ دوسرے رکن ممالک سے کہا تھا کہ وہ زیادہ اظہار یکجہتی کا اظہار کریں۔
اٹلی میں رواں برس کے آغاز سے اب تک 83 ہزار سے زیادہ تارکین وطن پہنچے ہیں اور یہ تعداد گذشتہ برس کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔ رواں برس بحیرہ روم کے ذریعے اٹلی پہنچنے کی کوشش میں ایک اندازے کے مطابق دو ہزار 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق گذشتہ برس پانچ ہزار افراد سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں