اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت 7 جنوری 2025 کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے 6 سے 10 جنوری تک کی کاز لسٹ جاری کر دی ہے، جس میں اہم آئینی اور قانونی مقدمات شامل ہیں۔
فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت 7 رکنی آئینی بینچ کرے گا، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کریں گے۔ اس کیس میں عدالت فوجی عدالتوں کے اختیار اور سویلین عدالتوں میں ٹرائل کی ضرورت پر غور کرے گی۔
اسی دوران، سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت بھی 8 جنوری کو مقرر کی ہے، جس میں حکومتی اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کی جائے گی۔
سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ پر نظرثانی کی درخواست 9 جنوری کو سنی جائے گی، جس میں حمزہ شہباز کی درخواست پر فیصلہ متوقع ہے۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات کے خلاف درخواست 10 جنوری کو سماعت کے لیے رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، طلبا تنظیموں پر پابندی کے خلاف درخواست بھی اسی دن سپریم کورٹ میں سنی جائے گی۔
عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بانی پی ٹی آئی کی آئینی درخواست بھی 10 جنوری کو سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی، جس میں انتخابی عمل میں ہونے والی مبینہ دھاندلیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، انتخابی دھاندلی کے حوالے سے شیر افضل مروت کی درخواست بھی 10 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ ان مقدمات کی سماعت کرے گا اور ان پر اہم فیصلے متوقع ہیں، جو ملک کے آئینی اور قانونی مستقبل پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔