کیلیفورنیا: معروف میسجنگ ایپ ٹیلی گرام نے 2025 کے آغاز میں نئے فیچرز متعارف کرائے ہیں جن میں تھرڈ پارٹی ویریفکیشن کا آپشن اور گفٹس کو این ایف ٹی (Non-Fungible Tokens) میں تبدیل کرنے کی سہولت شامل ہے۔ ان نئے فیچرز کا مقصد صارفین کے لیے مزید سہولت اور پلیٹ فارم پر مواد کی تصدیق کو مضبوط بنانا ہے۔
ٹیلی گرام میں پہلے سے ہی معروف شخصیات کے اکاؤنٹس کو ویریفائی کرنے کا پروگرام موجود تھا، لیکن اب یہ فیچر تھرڈ پارٹی اداروں کے لیے بھی کھلا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ فوڈ کوالٹی ریگولیٹرز جیسے معتبر ادارے بھی کسی اکاؤنٹ کی تصدیق کر سکیں گے۔ اس عمل کے بعد ویریفائیڈ اکاؤنٹس کے نام کے ساتھ بلیو چیک مارک کے بجائے ایک نیا لوگو ہوگا۔
ٹیلی گرام کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ اس اضافی ویریفکیشن کا مقصد گمراہ کن مواد کے پھیلاؤ کو کم کرنا ہے۔ درخواست دینے والے افراد یا اداروں کو ویریفکیشن کے لیے مخصوص معیار پر پورا اُترنا ہوگا تاکہ وہ ویریفائیڈ مارک حاصل کر سکیں۔
ایک اور اہم فیچر جو متعارف کرایا گیا ہے، وہ ہے گفٹس کو این ایف ٹی میں تبدیل کرنے کا آپشن۔ ٹیلی گرام اسٹارز کے ذریعے صارفین گفٹس بھیج سکتے ہیں، جو ایپ کے ذریعے خریدے جا سکتے ہیں۔ اس کے بعد، صارفین این ایف ٹیز کو مختلف پلیٹ فارمز پر دیگر چیزوں میں تبدیل کر سکیں گے، جس سے گفٹس کی قدر اور استعمال میں اضافہ ہوگا۔
ٹیلی گرام نے ایموجی ری ایکشن فیچر بھی متعارف کرایا ہے، جس کے ذریعے صارفین اپنے پیغامات پر مختلف ایموجیز کے ذریعے ردعمل دے سکیں گے۔ اس کے علاوہ، پرائیویٹ چیٹس، گروپ چیٹس اور چینلز کے لیے نئے سرچ فلٹرز بھی فراہم کیے گئے ہیں، جو صارفین کو معلومات کی تلاش میں مزید آسانی دیں گے۔
ان تبدیلیوں کا مقصد ٹیلی گرام کو نہ صرف زیادہ محفوظ اور قابل اعتماد بنانا ہے بلکہ صارفین کے تجربات کو بہتر بنانا بھی ہے۔ یہ فیچرز پلیٹ فارم کے مجموعی معیار کو بڑھاتے ہیں اور صارفین کو جدید ترین سہولتیں فراہم کرتے ہیں۔