نیتن یاہو کی حکومت کو دھچکا، سابق وزیر دفاع یووگلینٹ نے استعفیٰ دے دیا

نیتن یاہو کی حکومت کو دھچکا، سابق وزیر دفاع یووگلینٹ نے استعفیٰ دے دیا

تل ابیب: اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یووگلینٹ نے نیتن یاہو کی حکومت کو بڑا دھچکا دیتے ہوئے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، یووگلینٹ نے غزہ جنگ پر نیتن یاہو سے اختلافات کے باعث استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو غزہ جنگ میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے انہوں نے اپنے عہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔

رپورٹس کے مطابق، یووگلینٹ کا استعفیٰ اسرائیل میں سیاسی بے چینی کی لہر پیدا کر سکتا ہے۔ اسی دوران، نئے وزیر دفاع نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کر دی جائیں گی۔

یہ سیاسی تبدیلی نیتن یاہو کی حکومت کے لیے ایک نئے چیلنج کی صورت اختیار کر سکتی ہے اور اسرائیلی سیاسی منظرنامے میں مزید پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔

مصنف کے بارے میں