لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ نے کہا تھا ہمارے پاس آپ لوگوں کی آڈیوز اور ویڈیوز ہیں ۔ ایکسٹینشن کیلئے جنرل باجوہ کی طرف سے پیغام آیا تھا ، جنرل باجوہ کو مجھے کبھی بھی ایکسٹینشن نہیں دینی چاہیے تھی ۔
اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے مجھے کہا آپ بھی پلے بوائے تھے؟ میں نے جواب دیا کہ میں نے کبھی نہیں کہا میں فرشتہ تھا ۔ مجھ پر ہر روز کیسز پر کیسز بننا شروع ہوگئے اور پھر آڈیوز نکلنی شروع ہوگئیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کے ہوتے ہوئے رول آف لاء کو تباہ کیا گیا ۔ نیچے تو وہی لوگ بیٹھے ہیں جو جنرل باجوہ کی اسٹیبلشمنٹ تھی ۔ مجھے پتہ ہوتا یہ احتساب نہیں کریں گے تو اسی وقت اسمبلیاں توڑ دیتا ۔ میری جنرل باجوہ سے آخری ملاقات اگست کے قریب ہوئی ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعظم کی سیکیور لائن کون ٹیپ کر رہا تھا ، یہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے خلاف ہے ۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کو کھلا ہاتھ دیا گیا ، 2018 میں چیف سیکرٹری نے کہا نگراں حکومت کے ہوتے ہوئے وہاں پیپلزپارٹی کا کنٹرول ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آج ڈیفالٹ پر کھڑا ہے ۔ ڈیفالٹ کی صورت میں جو مہنگائی آئے گی آپ سوچ بھی نہیں سکتے ۔ اس حکومت کے پاس کوئی حل نہیں ، کوئی باہر سے سرمایہ کاری نہیں کرے گا ۔ اس ساری صورتحال کا ذمہ دار ایک ہی آدمی ہے ۔ جب تک الیکشن کے ذریعے استحکام نہیں آتا ، معاشی استحکام نہیں آئے گا ۔
عمران خان نے کہا کہ میری حکومت کی بہترین پرفارمنس تھی ، ہمیں ہٹایا گیا اور چوروں کو مسلط کیا گیا ، حقیقی آزادی انصاف سے ہی آتی ہے ۔ ہمیں سب سے پہلے قانون کی حکمرانی لانا ہوگی ۔