اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب پہلی بار ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا، جنہیں ماضی میں کوئی پوچھ بھی نہیں سکتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے جاری کئے گئے بیان میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب مقدمات میں سزاؤں کی مجموعی شرح 66 فیصد ہے اور نیب پہلی بار ان افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا، جنہیں ماضی میں کوئی پوچھ بھی نہیں سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے بدعنوانی کے بڑے مقدمات میں سے 66 مقدمات منطقی انجام تک پہنچائے اور 94 مقدمات متعلقہ احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جبکہ گزشتہ 4 سالوں میں ایک ہزار 194 ملزمان کو احتساب عدالتوں نے سزائیں سنائیں۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کے مقدمات میں سزاﺅں کی مجموعی شرح 66 فیصد ہے، متعلقہ افسران مملکت پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کر دیں۔