استعفیٰ کی باتیں کرنے والی پی ڈی ایم سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لے گی، شاہ محمود قریشی

09:22 PM, 2 Jan, 2021

ملتان :وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ڈی ایم سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا جو خود محتاج ہیں وہ کیا احتجاج کرے گا۔ پی ڈی ایم استعفوں کیلئے 31 جنوری کا انتظار کیوں کر رہی ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا پی ڈی ایم کے استعفوں کی دھمکی سے وزیر اعظم مستعفی نہیں ہونے والے اور وہ پی ڈی ایم کے دبائو پر استعفیٰ نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم کو عوام اور ایوان دونوں کا اعتماد حاصل ہے بلکہ پی ٹی آئی عوامی مینڈیٹ کی بدولت اقتدار میں آئی اور اپوزیشن کو عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنا ہو گا ۔

وزیر خارجہ نے کہا پی ڈی ایم کی حقیقت قوم پر آشکار ہو چکی اور پی ڈی ایم کے احتجاج سے کوئی پریشانی نہیں۔ جو یہ کہہ رہے ہیں کہ سینیٹ کے انتخابات میں شمولیت کا فیصلہ وقت آنے پر کریں گے لیکن میں آج کہہ رہا ہوں کہ یہ سینٹ کے انتخابات میں بھی حصہ لیں گے اور اداروں نے ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق ذمہ داری نبھائی ہے ۔ الحمدللہ پی ڈی ایم کے احتجاج سے ہمیں کوئی ٹینشن نہیں ہے-

انہوں نے کہا  مودی سرکار خطے کے امن کو خطرات سے دوچار کر رہی ہے۔ عالمی برادری کو مودی کی جارحانہ اور انتہا پسندانہ پالیسیوں کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ افغانستان میں امن سے پورے خطے میں امن ہو گا اور پاکستان کی بھی خواہش ہے کہ جلد افغانستان میں امن ہو۔ 

خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو قوانیں میرے حقوق کو سلب کریں گے میں ان کو نہیں مانوں گا۔ ہم نے ارکان اسمبلی سے استعفے مانگے ہیں اور جو ہمیں مل گئے ہیں جبکہ 31 جنوری تک استعفے جمع کروانے کی مہلت دی ہے اور یہ تاریخ ابھی نہیں آئی۔

انہوں نے کہا نیب کٹھ پتلی ادارہ ہے اور ہم اس کے احتساب کو کسی طرح بھی تسلیم نہیں کرتے جو قانون میرے حقوق صلب کرے گا میں کبھی بھی ان کو تسلیم نہیں کروں گا۔

مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مذاکرات سے متعلق سوال پر کہا بات چیت کے دروازے بند نہیں جاتے لیکن بات کریں تو کس سے۔ جے یو آئی (ف) میں ٹوٹ پھوٹ سے متعلق کہا کہ انہوں نے کہا ہماری جماعت میں ایسا کوئی عمل شروع نہیں ہوا لیکن کانٹ چھانٹ ضرور ہو رہی ہے۔ 

مزیدخبریں