نیویارک: ایک سیارے سے آئے غیر معمولی سگنل نے سائنسدانوں کو خلائی مخلوق کی نشاندہی کے ثبوت کے طور پر جانچ پڑتال کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کسی سیارے سےغیر معمولی سگنل موصول، خلائی مخلوق کی نشاندہی کے ثبوت کے طور پر جانچ پڑتال کرنے پر مجبور کر دیا ہے
'پراکسیما -سینٹوری ' سیارے سے گزشتہ برس زمین تک پہنچنے والی لہروں کی نشاندہی آسٹریلیا ایک رصدگاہ میں کی گئی تھی۔اس سیارے سے آنے والی لہروں کے حوالے سے معلومات کو خفیہ رکھا جا رہا ہے۔
یہ ایک ایسا سگنل تھا جو ایک ہی مرتبہ منظر عام پر آیا اور اس کی فریکوینسی خلا میں موجود سیٹیلائٹس یا خلاگاڑیوں سے یکسر مختلف تھی۔لہروں کے اس عجیب اخراج کے باعث سائنسدانوں کی توجہ اس جانب مبذول ہو گئی ہے۔اور وہ 'غیر-ارضی' زندگی کا پتہ لگارہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی ایسا دعویٰ کیا گیا تھا جس میں اسرائیل کی خلائی سیکیورٹی کے سابق سربراہ حیم ایشد کی جانب سے ایک ایسا دعویٰ سامنے آیا ہے جس نے دنیا بھر کے ماہرین کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کائنات میں خلائی مخلوق کا وجود موجود ہے اور انسانوں کا ان سے رابطہ ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ قصے، کہانیوں اور فلموں میں خلائی مخلوق کے بارے میں باتیں تو عرصے سے جاری ہیں۔ امریکی سائنسدان اب مریخ پر جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں لیکن خلائی مخلوق سے انسانوں کا رابطہ ہو چکا ہے، اس بارے میں آج تک کسی نے اتنا بڑا دعویٰ نہیں کیا تھا۔
گزشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس میں اسرائیلی خلائی سیکیورٹی کے سابق سربراہ حیم ایشد نے ایک اور بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بارے میں سب کچھ جانتے ہیں، وہ انسانی تاریخ کی اس تہلکہ خیز پیشرفت کا اعلان کرنا چاہتے تھے لیکن انھیں ایسا کرنے سے منع کر دیا گیا تھا کیونکہ انسانوں کیلئے یہ خبر پریشان کن ہو سکتی ہے۔
حیم ایشد کا کہنا تھا کہ آج لوگ شاید میری بات پر یقین نہ کریں اور مجھے پاگل قرار دیں لیکن یہ حقیقت ہے جس کا ادارک کرنے میں بنی نوع انسان کو ابھی وقت درکار ہے۔ خیال رہے کہ حیم ایشد 30 سال تک اسرائیل کی خلائی سیکیورٹی کے انچارج رہے تھے۔ یہ عہدہ اسرائیل میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے تو اپنے انٹرویو میں یہاں تک دعویٰ کر دیا کہ مریخ سیارے پر امریکا خلائی مخلوق کیساتھ مل کر خفیہ بیس چلا رہا ہے۔ یہ مطالبہ خلائی مخلوق کی جانب سے ہی کیا گیا ہے کہ وہ اس راز کو ابھی افشا نہ کریں۔
یاد رہے کہ 2018ء میں سائنسدانوں کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ مریخ پر خلائی مخلوق کی موجودگی کے ثبوت موجود ہیں۔ اسرائیلی پروفیسر حیم ایشد کے اتنے بڑے دعوے کا خلائی ادارے ناسا یا کسی اور اتھارٹی کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔