پشاور : خیبر پختون خواہ کے علاقہ مانسہرہ میں رات گئے مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے لیےچھاپہ مارا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق رات گئے انکے آبائی گھر بفہ میں پولیس کا چھاپہ مارا گیا ، خاندانی ذرائع کے مطابق مفتی کفایت اللہ گھر پر موجود نہیں تھے تاہم پولیس نے ان بھائی،بہنوئی اور دو بیٹوں کو گرفتار کر لیا،۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب مفتی کفایت اللہ پر سے آر ٹیکل 6 کے، تحت خیبر پختونخوا حکومت کو مقدمے کے اندارج کو حکم دیا تھا،۔
ترجمان جے یوآئی اسلم غوری نے اس شدید ردعمل میں کہا ہے ، مفتی کفایت اللہ کے بھائی،بیٹوں اور دیگر اہلخانہ کی گرفتاری پر پی ٹی آئی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے ۔
مفتی کفایت اللہ نے جو کچھ کہا اس سے زیادہ عمران خان کہتے رہتے ہیں،غداری کا مقدمہ مفتی کفایت اللہ پر نہیں عمران خان پر بنتا ہے ۔
ترجمان جے یوآئی کا مزید کہنا تھا کہ آزادی اظہار پر پابندی،بنیادی حقوق سلب کرنا آئین کی توہین،غداری ہے ،22کروڑ ہم وطنوں کو انکے حقوق سے محروم کرنے ،آٗئین شکنی پر پی ٹی آئی حکومت کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مفتی کفایت اللہ کے اہلخانہ کی گرفتاری کس جرم کے تحت کی گئی ،عمران خان جو کچھ فوج کے خلاف کہتے رہے اس پر کیا کاروائی کی گئی۔ اوچھےہتھکنڈوں،انتقامی کاروائیوں اور مجرمانہ طرز حکمرانی کا دور جلد ختم ہونے والا ہے۔