آرمی چیف مدت ملازمت کیس، حکومت نے سپریم کورٹ سے حکم امتناع مانگ لیا

آرمی چیف مدت ملازمت کیس، حکومت نے سپریم کورٹ سے حکم امتناع مانگ لیا
کیپشن: درخواست میں استدعا کی گئی کہ فیصلے میں اہم آئینی و قانونی نکات کا جائزہ نہیں لیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: آرمی چیف کی مدت ملازمت کیس میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے حکم امتناع مانگ لیا۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں نظرثانی درخواست کے بعد دو متفرق درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں جن میں عدالت سے حکم امتناع اور لارجر بنچ بنانے کی استدعا کی گئی۔

نظر ثانی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آرمی چیف کی مدت کا تعین وزیراعظم کا اختیار ہے، فیصلہ میں ایگزیکٹیو کے اختیارات کو کم کر دیئے گئے۔ قانون میں آرمی چیف کی ٹرم کا تعین کرنا ضروری نہیں ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے دائر نظر ثانی درخواست میں استدعا کی گئی کہ فیصلے میں اہم آئینی و قانونی نکات کا جائزہ نہیں لیا گیا، عدالت نے ججز توسیع کیس کے فیصلوں کو بھی مد نظر نہیں رکھا، درخواست میں کہا گیا کہ فیصلے میں ایگزیکٹیو کے اختیارات کو کم کر دیا گیا، آرمی چیف کی مدت کا تعین وزیر اعظم کا اختیار ہے، قانون میں آرمی چیف کی ٹرم کا تعین کرنا ضروری نہیں ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ قانون میں آرمی چیف کی مدت میں ٹرم نہ ہونے کا مقصد وزیراعظم جب چاہیں رکھیں جب چاہیں ہٹا دیں، آرمی چیف کی مدت کا تعین کرنا آئین کے منافی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ آرمی سکیورٹی کا ادارہ ہے، ملکی حالات سکیورٹی آف پاکستان سے منسلک ہیں، عدالت عظمی اپنے 28 نومبر کے مختصر اور 16 دسمبر کے تفصیلی فیصلے پر نظرثانی کرے۔