شوگر کا استعمال بچوں میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے

شوگر کا استعمال بچوں میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے
کیپشن: فوٹو بشکریہ: نیوٹریشن وائی ایم انسٹاگرام اکاؤنٹ

لندن :شوگر کا زیادہ استعمال بچوں میں موٹاپے اور صحت کے دیگر  مسائل   پیدا کرتا ہے۔ 

انگلینڈ پبلک ہیلتھ کے مطابق ، 10سالہ بچہ اتنی شوگر کھارہا ہے  جتنی مقدار  میں  18  سال کی عمر تک کھانی چاہیے جو  صحت اور موٹاپے کا باعث بن رہی ہے۔ ایک بچے کو دن میں 8 کیوب شوگر کھانی چاہیے جو سال کی 2800 کیوبز  بنتی ہے۔

اس سلسلے میں انگلینڈ  ہیلتھ شعبہ نے ایک کمپین لانچ کی ہے جس کا نام چینج فار لائف رکھا گیا ہےجس کی  ہدایات کی روشنی میں ایک بچے کو جس کی عمر4  سال سے 10 سال کے درمیان ہو 5 سے 6 کیوب یا 20 سے 24گرام شوگر کھانی  چاہیے۔

انگلیڈ میں ہر تیسرا بچہ 10 سال کی عمر میں زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہو جا تا ہے جبکہ5۔4فیصد بچے اسکول کے چھٹے سال موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں، موٹاپے کا شکار بچے اکثر بالغ ہونے کی عمر  تک ہارٹ اٹیک ، ہیٹ سٹروک اور ذیا بیطس کے مرض کا شکار ہو جاتے ہیں۔

پی ایچ ای کی کمپین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی فیملی کے ڈائیٹ پلان میں شوگر  کا استعمال  کم کر دیں، خوراک میں ڈرنکس ، اناج اور دہی کا استعمال کم کر دیں دوسری طرف  پی ایچ ای نے فوڈ انڈسٹری سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی پروڈکٹس کو ری فارمولیٹ کر کے اس میں شوگر کی مقدار کوکم کریں ۔