ٹوکیو: کئی تحقیقات میں ثابت ہو چکا ہے کہ دوران حمل خواتین کی غذائی عادات ان کے پیٹ میں موجود بچے پر اثرانداز ہوتی ہیں۔ اب ایسی ہی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے دوران حمل سگریٹ پینے والی خواتین کے لیے سخت وارننگ جاری کر دی ہے۔ ایمریٹس 24/7کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”جو خواتین دوران حمل سگریٹ نوشی کرتی ہیں ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کے گردے خراب ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
جاپان کی کیوٹو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی اس تحقیق میں 44ہزار 595بچوں کے طبی ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور ان کی ماﺅں سے سوالات کیے۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ جو خواتین دوران حمل سگریٹ نوشی کرتی رہی تھیں ان کے بچوں کے گردوں میں خرابی کا آغاز ہو چکا تھا اور ان کے پیشاپ میں پروٹین کا اخراج بہت زیادہ ہو رہا تھا۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”سگریٹ سے نکوٹین، نائیٹروجن آکسائیڈ، پولی کاربونیٹ اور کاربن مونوآکسائیڈ جیسے انتہائی خطرناک مادے خارج ہوتے ہیں۔ ان میں سے کئی رحم مادر تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو وہاں نمو پانے والے بچے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔تحقیق میں ان نقصان دہ مادوں کے باعث بچوں کے گردوں کی نشوونما متاثر ہونے کے واضح شواہد ملے ہیں۔“