اسلام آباد : پاکستان نے ایران سے گیس درآمد کیلئے اپنے علاقے میں پائپ لائن بچھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔حکومت نے فیصلہ ایران کے گیس نہ خریدنے پر ہرجانے کے نوٹس کے جواب میں کیا ۔ایران نے پاکستان کو ستمبر 2024 تک پائپ لائن منصوبے کو مکمل کرنے کا نوٹس دیا ہے ۔
ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق ایران مقررہ مدت کے بعد پیرس کے بین الاقوامی ثالثی فورم میں 18 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر سکتا ہے ۔ سوئی کمپنیاں گوادر سے ایرانی سرحد تک 81 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائیں گی ۔اس پائپ لائن کو گوادر اور مکران میں گیس ضروریات کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا موقف ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث پائپ لائن منصوبے پر کام نہیں کیا جاسکتا ۔ایران کا موقف ہے کہ ترکی اور عراق دونوں اس سے گیس خرید رہے ہیں ان پر امریکہ نے کوئی پابندی عائد نہیں کی ۔ایران کا عالمی قوانین اور تکنیکی ماہرین کا وفد گیس پائپ لائن پر مذاکرات کیلئے رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا ۔
پاکستان نے ایران سےگیس پائپ لائن معاہدے پر 2014 میں دستخط کیے تھے ۔ ایران نے پاکستان کو گیس پائپ لائن کی عدم تعمیر پر 2019 میں ہرجانے کیلئے پہلا نوٹس دیا تھا ۔دوسرا نوٹس 2022 میں جبکہ تیسرا نوٹس دسمبر 2023 میں دیا ۔