اسلام آباد : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے پاکستان سے سرکاری افسران کے اثاثہ جات پبلک کرنے کے لئے قانونی ترامیم کا مطالبہ کردیا اور ساتھ ہی ان کی بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی مانگ لیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات مزید مشکلات سے دوچار ہے۔ آئی ایم ایف نے بیوروکریسی کے اثاثے پبلک کرنے کے لیے قانونی ترامیم کا بھی مطالبہ کر دیا اور سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے پر بضد ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کیلئے اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کردیا ہے۔ بیورکریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف نے مانگ لی ہیں اور بیورو کریسی کے بیرون ملک منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثوں کو پبلک کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے شفافیت اور احتساب کیلئے الیکٹرونک ایسٹ ڈیکلریشن سسٹم قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ بینک میں اکاؤنٹس کھلوانے سے پہلے بیورو کریسی کے اثاثے چیک کیے جائیں گے۔
بیوروکریسی کے اکاؤنٹس کھولنے کیلئے بینک ایف بی آر سے معلومات لے سکیں گے جبکہ بینک اکاؤنٹس کھولنے کیلئے 17 سے 22 گریڈ کے افسران کو تمام معلومات دینا ہوں گی۔