پشاور: آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ کا کہنا ہے کہ مانتا ہوں کہ سیکورٹی میں کوتاہی ہوئی، دہشت گرد نیٹ و رک کے قریب پہنچ گئے ہیں جلد گرفتار کر لیں گے ۔
آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ کا نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہمارے پاس آچکی ہے، فوٹیج کے ذریعے دہشت گرد کو پہچان لیا ہے ، خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر آیا اورخیبرروڈسےپولیس لائنزمیں داخل ہوا ، حملہ آور نے پولیس یونیفارم پہن رکھا تھا ۔
آئی جی خیبرپختونخوا کے مطابق خودکش حملہ آور کی موٹر سائیکل پولیس کو مل گئی ہے ، موٹر سائیکل کے انجن اور چیسز نمبر کو مٹانے کی کوشش کی گئی تھی، اگلا مرحلہ شناخت کرکے دہشت گرد کے سہولت کاروں تک پہنچنا ہے، جائے وقوعہ کے ملبےسے بال بیرنگ ملے ہیں، عوام سے گزارش ہے جلدی نہ کریں،ہم سہولت کاروں کو ڈھونڈ نکالیں گے، سکیورٹی کولیپس اس لئے آیا کہ حملہ آور پولیس یونیفارم میں ملبوس تھا۔
معظم جاہ نے کہا کہ سکیورٹی پر کھڑے بچوں نے حملہ آور کو یونیفارم میں دیکھ کر اسےاپنا بھائی سمجھا، خودکش حملہ آور کا چہرہ اور جو سر ملا وہ ایک ہی ہے، حملہ آور نے عام جیکٹ پہن رکھی تھی،ہیلمٹ اور ماسک بھی لگا رکھا تھا ۔
آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے یہاں سب سائنسدان بنے کر اپنی اپنی تھیوریاں دے رہے ہیں ،کہا گیا پولیس لائنز مسجد میں ڈرون کے ذریعے دھماکا کیا گیا، یہ جھوٹی خبر ہے ،آئی ای ڈی بلاسٹ ہوتا ہے تو اس میں بھی گڑھا پڑتا ہے۔جو لوگ الٹی سیدھی باتیں کررہے ہیں انہیں کہتا ہوں اپنی آواز بند کریں۔
آئی جی معظم جاہ کا کہنا تھا کہ پولیس جوانوں کے حوصلے بہت بلند ہیں،وہ ہر خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، بہت سی افواہیں زیرگردش ہیں جس کا جواب دینا انتہائی ضروری ہے، بطور آئی جی خیبرپختونخوا اس وقت انتہائی تکلیف میں ہوں، خیبرپختونخوا پولیس کے افسران اور جوان بھی تکلیف کا شکار ہیں، ہماری تکلیف پر مرہم رکھا جائے، ہم وردی ضرور پہنتے ہیں مگر انسان ہیں۔
آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا ہمیں بے حس نہ سمجھا جائے،ہم حساس اور ذمہ دار لوگ ہیں، ہم اس وقت دکھ اور غم میں ہیں، گزارش ہے خیبرپختونخوا پولیس کے مسائل کو سمجھا جائے، ہم اپنے ایک،ایک شہید کا بدلہ لیں گے اور قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔