واشنگٹن:روس یوکرین تنازع کو مد نظر رکھتے ہوئے امریکی صدر بائیڈن نے ایک نئے محاذ کی تیاری کیلئے 3 ہزار امریکی فوجیوں پر مشتمل دستہ مشرقی یورپ میں تعینات کرنے کی منظور ی دے دی ہے ۔
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بائیڈن نے محکمہ دفاع کو 2 ہزار فوجیوں کو پولینڈ اور جرمنی بھیجنے کی ہدایت کی ہے جبکہ جرمنی میں موجود ایک ہزار فوجیوں کو رومانیہ تعینات کیا جائے گا، ان دستوں کی تعیناتی کی حتمی تاریخ کا اعلان پینٹاگون کی جانب سے کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، یوکرائن پر بڑھتی کشیدگی کے ماحول میں امریکا نےمزید اپنے ساڑھے آٹھ ہزار فوجیوں کو مختصر نوٹس پر تعینات کرنے کے لیے ہائی الرٹ کر رکھا ہے۔
اس سے قبل روسی صدر پیوٹن نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اتحادی سکیورٹی تحفظات کو نظر انداز کر رہے ہیں ساتھ ہی ساتھ روس پر قابو پانے کیلئے سابق سوویت ریاستوں کو بطور آلہ کار استعمال کررہے ہیں ۔
روسی صدر کا کہنا تھا امیدہے کہ آخر کار کوئی نہ کوئی حل تلاش کر لینگے حالانکہ یہ آسان نہیں ،پیوٹن نے کہا امریکہ اور ان کے اتحادی اس مسئلہ کو حل کرنے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے ۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکا پر الزام لگایاکہ ایک جانب تو امریکا یوکرین کی سلامتی کے بارے میں خدشات کا اظہار کر رہا ہے اور دوسری طرف روس پر قابو پانے کی کوششوں میں سابق سوویت ریاست کو بطور ’آلہ‘ استعمال کر رہا ہے۔
پیوٹن نے مزید کہا اگر روس کے سکیورٹی خدشات سمیت تمام فریقین کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے تو یوکرین کے معاملے پر تعطل کے خاتمے کے لیے بات چیت ممکن ہو سکتی ہے۔